کراچی (نیوز ڈیسک) چین سائنس و ٹیکنالوجی میں عالمی دماغ سمیٹنے لگا، امریکی برتری کو خطرہ، صدر شی کے وژن کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی میں عالمی برتری کی جانب سفر تیزی سے جاری،کم ازکم 85 سے زائد سائنسدان امریکہ چھوڑ کر چین کے تحقیقی اداروں میں شامل ہوگئے۔ ایٹمی فزکس، AI، بایو ٹیکنالوجی ،سیمی کنڈکٹرز ماہرین شامل،بھاری فنڈنگ وجدید سہولتیں فراہم ،ٹرمپ حکومت کی تحقیقاتی بجٹ میں کٹوتیاں اور ویزہ پابندیاں سائنسدانوں کی منتقلی کا باعث ہیں۔امریکہ سے اعلیٰ سائنسدانوں اور ماہرین کی چین منتقلی میں تیزی آ گئی ہے، جہاں انہیں تحقیق کے لیے بھاری فنڈنگ، مراعات اور جدید سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ چین کے تحقیقی اداروں میں شامل ہو نے والوں میں ایٹمی فزکس، مصنوعی ذہانت، بایو ٹیکنالوجی اور سیمی کنڈکٹرز کے ماہرین شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کی تحقیقاتی بجٹ میں کٹوتیاں، ویزہ پالیسیوں میں سختی اور غیر ملکی سائنسدانوں پر بڑھتی ہوئی نگرانی اس رجحان کو تقویت دے رہی ہے۔