مظفر آباد، بھمبر(نیوز ایجنسیاں/ نمائندہ جنگ) آزادکشمیر میں حکومت اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا عمل شروع ہوگیا ۔یہ بات آزاد کشمیر حکومت کے ترجمان ڈاکٹر عرفان اشر ف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہی ۔ڈاکٹر عرفان اشرف نے کہا کہ آزاد کشمیر پرامن ہے اور لوگ اپنے روز مرہ معمولاتِ زندگی میں مشغول ہیں، کا روباری زند گی معطل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کا عمل شروع کردیا ہے ، استحکام کی بحالی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر میں عوام ہڑتالوں اور روڈ بلاک کی کالوں سے تنگ آچکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے دی گئی احتجاج و ہڑتال کی کال کو عوام نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ۔ ذرائع کے مطابق بیشتر شہروں میں بازار، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہے جبکہ معمولات زندگی بلا تعطل جاری رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کی ناکامی کے بعد کچھ مفاد پرست عناصر نے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صورتحال پر قابو پا لیا۔ مختلف علاقوں میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کی نشاندہی کر لی گئی ہے اور انکے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے بھرپور انداز میں سرگرم عمل ہیں۔ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اپنے ذاتی یا سیاسی مفادات کی خاطر عوامی زندگی کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔حکام نے خبردار کیا ہے کہ عوامی املاک کو نقصان پہنچانے، توڑ پھوڑ یا بدامنی پھیلانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔