سکھر (بیورو رپورٹ) دریائے سندھ میں ایک ماہ سے جاری رہنے والی سیلابی صورتحال ختم ہونے کے قریب پہنچ گئی، گڈو اور سکھر بیراج کے بعد کوٹری بیراج پر بھی پانی کی سطح کم ہورہی ہے، رواں برس مون سون سیزن میں دریائے سندھ سے درمیانے، اونچے اور انتہائی اونچے درجے کے تین سیلابی ریلے گزرے ہیں، تیسرے اونچے سیلابی ریلے میں گڈو بیراج سے 6لاکھ 35ہزار سے زائد کیوسک جبکہ سکھر بیراج سے 5لاکھ 71ہزار سے زائد اور کوٹری بیراج سے 4لاکھ 21ہزار کیوسک سے زائد پانی گزرا ہے، اس سے قبل جولائی اور اگست میں بھی درمیانے و اونچے درجے کے سیلابی ریلے گزرے تھے، ستمبر کے آغاز میں سندھ میں سپر فلڈ کے خطرہ کا امکان ظاہر کیا گیا البتہ ہائی فلڈ کی سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ گڈو سے لیکر کوٹری بیراج تک کچے کا وسیع علاقہ سیلابی پانی میں زیر آب آیا، لاکھوں لوگ، مویشی، فصلیں متاثر ہوئی، خوش آئند پہلو یہ ہے کہ کسی قسم کا بڑا نقصان نہیں پہنچام اب گڈو بیراج پر بھی پانی بلند ترین سطح سوا چار لاکھ کیوسک تک پہنچنے کے بعد کم ہونے لگا ہے۔