کراچی (اسٹاف رپورٹر) مختلف علاقوں سے سربریدہ اور بچے سمیت 3 افراد کی لاشیں ملیں ، تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد بلاک این میں واقع ہوٹل کےعقب میں گجرنالے سے ایک شخص کی بوری میں بند سربریدہ لاش ملی جسے عباسی شہید اسپتال منتقل کیس گیا ،پولیس کے مطابق مقتول کی عمر 33 سے برس ، لاش تازہ معلوم ہوتی ہے تاہم طور پر مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی ،پولیس نے بتایا کہ مقتول کو تشدد کرنے کے بعد اس کا سر تن سے جدا کیا گیا اورمقتول کی لاش کو بوری میں بند کرکے لاش گجر نالے میں پھینکا گیا، پولیس کے مطابق مقتول کا سر تلاش کیا جا رہا ہے، نیا ناظم آباد جامع مسجد کےقریب زیر تعمیر عمارت کے زیر زمین پانی کےٹینک سے 40 سالہ نبیل حسین ولد محمد نفاست حسین خان کی لاش ملی جسے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا،پولیس کے مطابق مقتول نیا ناظم آباد میں زیر تعمیر پروجیکٹ میں دوسرے فلور پر گذشتہ ایک ماہ سے الیکٹریشن کا کام کر رہا تھا اورنارتھ کراچی کارہائشی تھا، پانی کے ٹینک میں دو فٹ پانی موجود تھا اس لیے اس کی ہلاکت پانی میں ڈوبنے سے معلوم نہیں ہوتی،پولیس کو شبہ ہے کہ مقتول کو قتل کرنے کے بعد لاش پانی کے ٹینک میں پھینکی گئی ہے،پولیس زیر تعمر عمارت میں کام کرنے والے دیگر مزدوروں اورسیکیورٹی گارڈ سمیت دیگرافراد سے متعلق پوچھ گچھ کر رہی ہے، منگھوپیر غازی گوٹھ گلی نمبر 12میں گھر میں واقع درخت سے لٹکی ہوئی 14 سالہ بچے امین ولد حشمت کی پھندا لگی لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا،ایس ایچ او زبیر نواز کے مطابق ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ گھر میں درخت سے جھولا لگا ہوا تھا جس پر بچے کھیل رہے تھے، اتفاقیہ طور پر متوفی بچہ جھولے کی رسی میں پھنس کر جاں بحق ہو گیا، واقعہ کے وقت متوفی کا والد کام پر تھا جبکہ والدہ بھی گھر پر موجود نہیں تھی، واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے گی۔