کراچی( صباح نیوز) اسلامی جمعیت طلبہ نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں طلبہ کے جبری داخلے منسوخ کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا، شہر کے 8مرکزی مقامات پر دھرنوں اور شاہراہیں بلاک کرنے کے بعد داؤد یونیورسٹی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ،مذاکرات کے بعد، شہری انتظامیہ نے اسلامی جمعیت طلبہ سے 48 گھنٹوں کا وقت لیا اور یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جامعہ کی انتظامیہ سے مذاکرات کرائے گی، اسلامی جمعیت طلبہ کراچی نے واضح ا کیا ہے کہ اگر مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو وہ 48 گھنٹوں کے بعد شہر بھر میں بڑے مظاہرے کریں گے اور اس طلبہ حقوق کی تحریک کو ملک گیر انقلاب میں تبدیل کر دیا جائے گا، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی، آبش صدیقی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ غیر قانونی اور طلبہ کو ان کے بنیادی حقِ تعلیم سے محروم کرنے کے مترادف ہے، جمعیت طلبہ کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی اور یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک داخلے بحال نہیں ہو جاتے، اس کے ساتھ ہی حکومتِ سندھ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر قانونی فیصلے کا فوری نوٹس لیں۔، طلبہ کے مطالبات میں جامعہ کے داخلے فوری بحال کرنا، طلبہ یونین انتخابات کا شیڈول جاری کرنا، فیسوں میں غیر اعلانیہ اضافے کو ختم کرنا اور کالجز کی خود مختاری و تحفظ شامل تھے۔