کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر کی جانب سے کے الیکٹرک کو رائٹ آف کلیم کی مد میں 50 ارب31 کروڑ روپے منظوری کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی، جماعت اسلامی نیپرا سماعت میں کراچی کے صارفین پر 50 ارب کا اضافی بوجھ ڈالنے کے خلاف ڈٹ گئی، سماعت میں جماعت اسلامی کے نمائندے عمران شاہد نے مطالبہ کیا کہ نیپرا جعلی کلیمز کو مسترد اور کے الیکٹرک کی جعلی و بوگس بلنگ کا فارنزک آڈٹ کرائے،عمران شاہد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی جعلی اور بوگس بلنگ اور بدترین کارکردگی کا بوجھ بر وقت بجلی کا بل ادا کرنے والے صارفین پر نہیں ڈالا جاسکتا، سماعت کے دوران کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے جماعت اسلامی سے بلوں کی ریکوری کرکے کے الیکٹرک کو جمع کروانے کی انوکھی خواہش کا اظہار کیا جس کے جواب میں عمران شاہد نے کہا کہ مونس علوی کبھی جماعت اسلامی کوکے الیکٹرک کا سب سے بڑا دشمن کہتے ہیں اور کبھی ریکوری کرنے کی انوکھی خواہش کا اظہار کرتے ہیں، جماعت اسلامی کو دیگر پارٹیوں کی طرح لالچ اور دیگر حربوں سے کراچی کے شہریوں کا مقدمہ لڑنے سے روکا نہیں جاسکتا۔اس طرح کی باتیں کرنے کے بجائے کے الیکٹرک اپنی کراچی دشمنی اور بوگس بلنگ ختم کرے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی نے نیپرا کو سماعت کے دوران 19 جعلی اور بوگس بلوں کے ناقابلِ تردید شواہد فراہم کیے، جن کی مالیت 71 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد ہے۔