• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توانائی شعبے میں اصلاحات کے نام پر لیوی بوجھ بن گئی، گیس سیکٹر کو 110 ارب کا نقصان، آمدن محض 35 ارب روپے

اسلام آباد ( خالد مصطفیٰ) پاکستان کے توانائی شعبے میں اصلاحات کے نام پر لگائی گئی "آف گرڈ لیوی" الٹا وبالِ جان بن گئی ہے۔ اس اقدام سے گیس سیکٹر کو 110 ارب روپے کا نقصان ہوا، جبکہ آمدن محض 35 ارب روپے رہی ہے۔

اسلام آباد میں حالیہ جائزہ مشن کے دوران آئی ایم ایف حکام اس نقصان کے حجم پر "شدید پریشان" دکھائی دیے۔ 

یہ لیوی، جو صنعتی صارفین کو کیپٹو پاور پلانٹس (CPPs) سے ہٹا کر نیشنل گرڈ پر منتقل کرنے کے لیے متعارف کرائی گئی تھی، بجائے فائدہ دینے کے مہنگائی بڑھانے، برآمدات کو نقصان پہنچانے اور حکومت کے کراس سبسڈی ماڈل کو کمزور کرنے کا باعث بنی۔

پٹرولیم ڈویژن کے سینئر حکام نے تصدیق کی کہ جو پالیسی کبھی گیم چینجر کہلائی تھی، اب ایک "انتہائی نقصان دہ اقدام" ثابت ہو رہی ہے۔فروری 2025 میں متعارف کرائی گئی یہ لیوی گیس کی قیمت پر 5 فیصد عائد کی گئی۔ 

گیس کی پہلے ہی 3,500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت پر یہ لیوی مزید 971روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا بوجھ لے آئی، جس سے لاگت 4,471 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو (یعنی 16.35 ڈالر) تک پہنچ گئی۔

اہم خبریں سے مزید