• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوگر اور وزن میں کمی کیلئے بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والی دوا اوزیمپک کے فوائد اور نقصانات

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

اوزیمپک (Ozempic) ٹائپ 2 ذیابطیس اور وزن کم کرنے کے علاج کے طور پر دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر استعمال کی جا رہی ہے، اوزیمپک دراصل ’سیماگلوٹائڈ‘ (Semaglutide) نامی دوا کا تجارتی نام ہے جو ہفتہ وار انجیکشن کی صورت میں لگائی جاتی ہے۔

اوزیمپک زیادہ مقدار میں ویگووی (Wegovy) کے نام سے وزن کم کرنے کے مستقل علاج کے طور پر استعمال کی جاتی ہے جسے لائسنس بھی حاصل ہے۔

او زیمپک کیا ہے؟

یہ دوا جسم میں قدرتی ہارمون GLP-1 کی طرح کام کرتی ہے، یہ خون میں شوگر زیادہ ہونے پر انسولین کی پیداوار بڑھاتی ہے، غیر ضروری گلُوکاگون کو روکتی ہے، معدے کے خالی ہونے کی رفتار کو کم کرتی ہے اور بسیار خوری کی عادت کی صورت میں بے وجہ کی بھوک کو بھی کم کرتی ہے۔

خطرات اور خدشات

اگرچہ اوزیمپک کو ایک انقلابی دوا قرار دیا جا رہا ہے لیکن اس کے چند نقصانات بھی ہیں۔ 

اس کے استعمال سے عام طور پر مریضوں کو متلی اور قے کی شکایت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، طویل عرصے تک اس کے استعمال سے انسان میں جسمانی اور اعصابی کمزوری بھی پیدا ہوسکتی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اوزیمپک کے استعمال سے لبلبے کی سوزش (Pancreatitis)، پتّے کی بیماری، گردوں کے مسائل اور تھائیرائیڈ سے متعلق خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ کچھ مریضوں میں نظر کی خرابی، موڈ میں تبدیلی اور بے چینی جیسی علامات بھی سامنے آئی ہیں۔

اوزیمپک کے فوائد

ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں شوگر لیولز پر بہتر طور پر قابو رکھتی ہے، زیادہ مقدار (2.4 ملی گرام) میں استعمال کے نتیجے میں وزن میں نمایاں کمی لاتی ہے۔

ذیابطیس کے مریضوں میں دل کے بڑے امراض کے خطرات میں کمی کا سبب بنتی ہے جو پہلے سے ہائی رسک پر ہیں۔

احتیاط

ماہرین کا کہنا ہے کہ اوزیمپک کے استعمال سے علاج کے آغاز میں معدے کے مسائل پیش آ سکتے ہیں، کچھ مریضوں میں لبلبے اور پتّے سے متعلق خطرات سامنے آ چکے ہیں۔

اوزیمپک کی جانوروں پر کی گئی تحقیق میں تھائیرائیڈ کے کینسر کے خدشات کے سبب انسانوں میں استعمال کی اجازت کے ساتھ ساتھ سخت وارننگز بھی دی گئی ہیں۔

مریضوں کے لیے انتباہ

یہ دوا صرف ڈاکٹر کے نسخے اور نگرانی میں استعمال کی جانی چاہیے، خود سے اس کا استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

صحت سے مزید