پشاور (سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حالیہ تباہ کن سیلاب کے نقصانات کے باوجود فی الحال عالمی امداد نہیں مانگیں گے،اپنے وسائل اور زور بازو پر معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کرینگے،مکمل نقصانات کا اندازہ لگانے کے بعد اگر ضرورت پڑی تو عالمی برادری سے تعمیر نو کیلئے رجوع کریں گے، سیلاب میں تمام صوبوں نے امداد اور بحالی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا،رواں برس بیرون ملک سے 41تا 43ارب ڈالر ترسیلات زر آئیں گی ، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، نائب وزیراعظم ووزیرخارجہ اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور دیگر وفود نے نیویارک، بیجنگ اور دیگر ممالک کے دورے کئے، ان دوروں سے ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا اورمعیشت مضبوط ہوگی، وسائل پر صحیح کام کیا تو 2047ء تک عالمی بینک کے مطابق تین ٹریلین معیشت بن سکتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے مقامی ہوٹل میں بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صدر اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سابق صدر اور قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پچھلے چند سالوں میں مستحکم ترقی، سرمایہ کاری کی آمد اور مثبت اقتصادی اشاریے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ملک "درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے"۔ پاکستان کی 60 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہیں، ان کو معاشی سرگرمیوں میں شامل کرنے سے معیشت میں بہتری ممکن ہے، ایسے اقدام سے خواتین کے خودمختار ہونے کی روایت جنم لے گی،کانفرنس سے خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی، وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد علی، کے پی کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، سابق وزیر محمد اظفر احسن اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔یہ کانفرنس خیبر پختونخوا کے دارالحکومت میں کئی سالوں بعد ہونے والی پہلی بڑی کاروباری سرگرمی تھی، جس میں ملک بھر سے پالیسی سازوں، سرمایہ کاروں اور کارپوریٹ رہنماؤں نے "آگے کی تشکیل" (Shaping Whatʼs Next) کے موضوع کے تحت منعقدہ اس تقریب میں شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم، فیلڈ مارشل، نائب وزیراعظم، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور دیگر وفود نے نیویارک، بیجنگ اور دیگر ممالک کے دورے کئے۔ ان دوروں سے ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا اورمعیشت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تین عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے ہمیں اپ گریڈ کیا ہے تو اس سے کمرشل بینکوں اور عالمی اداروں کیساتھ فنڈز کے معاملات میں مدد ملے گی۔ اگر ہم نے اپنے وسائل پر صحیح کام کیا تو 2047ء تک عالمی بینک کے مطابق تین ٹریلین معیشت بن سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کنٹرول ہو تو آگے جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے 300 روزہ پلان بنانے کا کہا ہے جس پر وزارت خزانہ، وزرات موسمیاتی تبدیلی اور دیگر ادارے کام کر رہے ہیں۔ معاشی استحکام کیلئے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 38بلین ڈالر آئے اور ان شاء اللہ رواں سال 41 ارب ڈالر زرمبادلہ آنے کی توقع ہے۔ ان 38 بلین روپے کے ریمیٹینس کو معیشت میں شامل کرنا ہے’ یورو بانڈ 1.38 بلین ڈالر بھی شامل ہیں۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ دنیا کی معیشت میں پاکستان کا کیا کردار ہونا چاہئے، اس میں پرائیویٹ سیکٹر بہت اہمیت کا حامل ہے جس سے ملک میں معاشی استحکام آتا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لے کر جانا ہے اور اس میں ٹیکس اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔