کلرسیداں(نمائندہ جنگ) آزاد کشمیر میں پر تشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ‘نظام زندگی بدستور مفلوج ‘رابطے منقطع ‘بازار بند ٹرانسپورٹ معطل‘ اسکولوں کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے ۔طبی سہولیات، ایمرجنسی خدمات اور مواصلاتی رابطے متاثر ہونے سے حالات مزید سنگین ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آزاد جموں کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں پرتشدد واقعات میں کمی کی بجائے اضافے کی اطلاعات ہیں ۔ آزاد کشمیر سمیت کلر سیداں کے شرقی علاقوں میں گزشتہ پانچ روز سے نیٹ سروس بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کا ایک دوسرے کیساتھ مواصلاتی رابطہ منقطع ہے جس سے تشویشناک صورتحال نے جنم لیا ہے۔ آزاد کشمیر کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے دانگلی کے مقام پر کلر سیداں اور راولپنڈی جانے والے راستے بند کر رکھے ہیں تاہم انہوں نے اسلام آباد ائرپورٹ آنے جانے اور ایمبولنس سروس کو آمدورفت کی اجازت دے رکھی ہے۔ آزاد کشمیر کے بڑے اضلاع مثلاً مظفرآباد، میرپور، بھمبر، پونچھ، نیلم وغیرہ میں ٹرانسپورٹ، بازار، مواصلات وغیرہ کا نظام معطل ہے۔ مختلف اضلاع میں پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کیساتھ ساتھ لاٹھی چارج اور آنسو گیس استعمال کرنے کی وجہ سے مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں بعض شہروں میں پولیس اہلکاروں کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں ‘سویلین بھی متاثر ہوئے ہیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے 10 جبکہ اسلام آباد پولیس کے 20 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔