• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلگام واقعہ، بھارتی سکیورٹی فورسز کی نئی کہانی

لاہور(خالدمحمودخالد) بھارتی سیکیورٹی فورسز کی نئی کہانی کے مطابق بھارتی مقبوضہ کشمیر میں سیکورٹی فورسز نے پہلگام واقعہ سے تعلق رکھنے والے ایک اوور گراؤنڈ ورکر کو گرفتار کیا ہے جس کی گرفتاری جولائی میں ایک انکاؤنٹر کی جگہ سے برآمد ہونے والے خراب اور جلے ہوئے موبائل فون چارجر کی تار کی تفصیلی فارنزک تحقیقات کے بعد عمل میں آئی۔ محمد یوسف کٹاری، 26 سالہ اسکول ٹیچر جو مقبوضہ کشمیر کے علاقہ کلگام سے تعلق رکھتا ہے، کو 24 ستمبر کو گرفتار کیا گیا اور اسے پہلگام واقعہ میں ملوث افراد کا اہم لاجسٹک سہولت کار قرار دیا گیا۔ سیکیورٹی فورسزکے مطابق 28 جولائی 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے پہلگام واقعہ میں ملوث تین افراد کو ایک انکاونٹر میں ہلاک کر دیا تھا۔ انکاؤنٹر کی جگہ سے برآمد ہونے والی اشیاء میں ایک جلا ہوا اینڈرائیڈ فون چارجر بھی شامل تھا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ فارنزک ماہرین نے جلی ہوئی تار کی مدد سے چارجر پر موجود سیریل نمبر کو ٹریس کر لیا جس سے بالآخر اس چارجر کی مینوفیکچرنگ اور اس کے خریدار تک پہنچنے کا ذریعہ بن گیا۔سیکیورٹی فورسزکے مطابق اس کی مدد سے تفتیش کار سری نگر کے اس موبائل ڈیلر تک جا پہنچے جس نے چارجر کو ایک مقامی سیکنڈ ہینڈ فون وینڈر کو فروخت کیا تھا۔ جب اس وینڈر سے تفتیش کی گئی تو اس کے ریکارڈ نے محمد یوسف کٹاری تک راہ دکھائی، جس نے یہ چارجر خریدا تھا۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ کٹاری نے بعد میں یہی چارجر مبینہ دہشت گردوں کو فراہم کیا تھا جو اسے لیکر پہلگام میں اس جگہ پہچنے جہاں کوئی فون چارج کرنے والا بجلی کا نظام بھی موجود نہیں تھا لیکن انہیں دہشت گردی کرنے سے پہلے اپنے فون ضرور چارج کرنے تھے۔ سیکیورٹی فورسزکے مطابق تفتیش کے دوران کٹاری نے اعتراف کیا کہ اس نے ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گردوں کو علاقے کی جغرافیائی حدود کے بارے میں مکمل رہنمائی کی اور پہلگام حادثے کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد کے دوران انہیں اہم مدد فراہم کی، جس میں یہ چارجر بھی شامل تھا۔ کہانی کے کلائمکس میں ایک ٹیچر جو کہ وہاں خانہ بدوش طلباء کے ساتھ کام کرتا تھا اسی کے فراہم کردہ چارجر کی جلی ہوئی تار نے اسے دہشت گردوں کا سہولت کار بنادیا۔

دنیا بھر سے سے مزید