کراچی( اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان میں ایک بار پھر اختلافات کی باز گشت سنائی دے رہی ہے،مرکزی قیادت کے درمیان دوری دکھائی دے رہی ہے، چھ سات ماہ قبل مرکز بہادر آباد پر کار کنوں کے حملے ،دست و گریباں اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کے بعد بعض اہم شخصیات کی مداخلت سے معاملات میں ٹھرائو آگیا تھا،مگر اس کے باوجود ایک گروپ کے لیڈران ایم کیو ایم کی تقریبات میں کم کم نظر آرہے تھے، انتشار کی نئی صورت حال ایک روز قبل فیڈرل بی ایریا ٹائون کی از سر تنظیم سازی کے بعد پیدا ہوئی ہے، اتوار کو ہونیوالے اجلاس میں ٹائون کی جس نئی کمیٹی کا اعلان کیا گیا اسے مخالف گروپ نے یکسر مسترد کردیا، ان کا موقف ہے کہ اس حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا،جس کے بعد پیر کو فیڈرل بی ایریا کے پارک میں دوسرے گروپ کے کار کنوں کا اجلاس بلایا گیا جس میں موجودہ قیادت کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی اور اعلان کردہ کمیٹی کو مسترد کردیا۔یہ بات ذکر ہے کہ ایک روز قبل ہونے والے تنظیم سازی اجلاس میں مخالف گروپ کا کوئی رہنما موجود نہیں تھا،جس سے مرکزی قائدین کے درمیان سرد مہری کا احساس جنم لے رہا ہے، مرکزی رہنمائوں کے مابین اختلافات سے نچلی سطح پر انتشار میں شدت پیدا ہورہی ہے۔ ماضی میں مرکز پر ہونے والی ہلڑ بازی میں ایف بی ایریا، لیاقت آباد، ناظم آباد، بفر زون، گلشن ٹائون کے علاوہ بعض دیگر علاقوں کے کار کنوں پر الزامات لگائے گئے تھے،تاہم بعد میں اہم مداخلت سے حالات میں ہونے والی بہتری پر کسی کےخلاف کوئی انضباطی کاروائی نہیں کی گئی تھی۔