کراچی (نیوزڈیسک) اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے طے پاگیا ، مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ میں مذاکرات کے بعداسرائیل اور حماس سمیت تمام فریقوں نے پہلے مرحلے کے معاہدے پر دستخط کردیئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کردیا ،ثالث ملک قطر نے بھی معاہدے کی تصدیق کردی ہے ،حماس نے کہا ہے کہ معاہدے کا مطلب ہے کہ جنگ مکمل ختم ہوگئی ہے ، امریکا اور قطر نے ضمانت لی ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے نفاذ کے بعد صیہونی ریاست غزہ پر دوبارہ حملے نہیں کرے گی ،معاہدے کے تحت غزہ سے قابض افواج کا جزوی انخلا ہوگا،مکمل جنگ بندی کے بعد قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا ،خوراک اور طبی امداد غزہ آئیگی، اسرائیلی قیدی پیر یا منگل تک واپس آجائیں گے، غزہ سے کسی کو زبردستی نہیں نکالیں گے، جنگ بندی کے بعد غزہ پر حکومت اور حماس کے غیر مسلح ہونے کے معاملے طے ہونا باقی ہیں، غزہ اور اسرائیل میں جشن کا سماں رہا ، معاہدے کے تحت یومیہ 600امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت ہوگی،فلسطینی دھڑوں نے غزہ کا انتظام سنبھالنے کیلئے40نام پیش کردیئے، جنگ بندی کے بعد غزہ پر حکومت اور حماس کے غیر مسلح ہونے کے معاملے طے ہونا باقی، اسرائیل کے 20زندہ قیدیوں کے بدلے 2ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جن میں عمر قید کے 250فلسطینی قیدی بھی شامل ہیں ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غزہ سے قیدیوں کی رہائی پیر یا منگل تک ہوسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ ایران پر امریکی بمباری غزہ جنگ بندی معاہدے کا محرک بنی،ایران کیساتھ مل کر کام کریں گے ،وہ بھی امن چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے "جنگ ختم کر دی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ جلد ہی جنگ بندی معاہدے پر "سرکاری دستخط" کرنے کے لیے مشرق وسطیٰ کا سفر کریں گے۔جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی طیاروں اور فورسز کے حملے جاری رہے، جمعرات کے روز مزید 29فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اسرائیلی کابینہ سے منظوری کے بعد معاہدے پرفوری طور پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گا ،اسرائیلی وزیر اعظم نے معاہدے کی منظوری کیلئے اپنی کابینہ کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔قبل ازیں معاہدے کا اعلان ہوتے ہی غزہ سمیت فلسطین بھر میں ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے ، فلسطین بھر میں جشن کا سماں رہا، اسرائیل میں قیدیوں کے اہلخانہ بھی سڑکوں پر نکل آئے اور خوشی سے جھومتے رہے ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ایک دوسرےکو مبارکباد دی ہے ، اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ طور پر اتوار کے روز اسرائیل کا دورہ کریں گے ، اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیل کیلئے عظیم دن ہے ، ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکیہ معاہدے کیلئے نفاذ کیلئے ٹاسک فورس کا حصہ ہوگا۔ غزہ میں حماس کے عہدیدار نے بتایا کہ معاہدے کے باجود رات گئے تک زمینی حالات سازگار نہیں تھے اور اسرائیلی فورسز کے حملے جاری رہے۔حسام بدران، جو حماس کے قومی تعلقات کے سربراہ اور اس کے سیاسی بیورو کے رکن ہیں، کا کہنا ہے کہ دنیا اس بات کو سمجھ چکی ہے کہ "فلسطینی عوام زندگی کے مستحق ہیں اور انہیں اپنی مقبوضہ سرزمین پر اپنے حق خود ارادیت اور اپنی ریاست کے قیام کا حق حاصل ہے۔"حماس کے رہنما اسامہ حمدان اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے غزہ امن معاہدے کی تفصیلات سامنے لے آئے۔ معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج غزہ شہر، شمالی علاقوں، رفح اور خان یونس سے انخلا کرے گی، 5 سرحدی گزرگاہوں سے یومیہ 600ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے۔