• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میتھائل برومائیڈ درآمد اسکینڈل، ایف آئی اے اور نیب تفتیش میں شامل

اسلام آباد ( قاسم عباسی) ایک بڑی پیش رفت میں، حکومت نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور نیشنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو (نیب) کو باضابطہ طور پر تفتیش میں شامل کر لیا ہے تاکہ میتھائل برومائیڈ کی غیرقانونی درآمد میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری اور احتسابی کارروائی شروع کی جاسکے۔ڈپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی) نے ایف آئی اے کے تحت جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کی درخواست بھی کی ہے تاکہ ان سرکاری اہلکاروں کی نشاندہی کی جا سکے جو اس اسکینڈل میں ملوث ہیں، اندرونی ملی بھگت کی تحقیقات کی جائیں، اور اس گھناؤنے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جائے جو اس غیرقانونی درآمد کے پیچھے ہے۔22 اگست اور 2 ستمبر 2025 کو ڈی پی پی کی جانب سے جاری کردہ خطوط (جو دی نیوز کو موصول ہوئے) میں اس کیس کو "انتہائی اہم نوعیت کا" قرار دیا گیا ہے، اور دونوں اداروں — ایف آئی اے اور نیب — سے فوری اور مؤثر کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ایف آئی اے سے خاص طور پر کہا گیا ہے کہ وہ جے آئی ٹی تشکیل دے کر غیرقانونی درآمدات اور ذمہ دار افراد کا سراغ لگائے، جبکہ نیب کو نیشنل اکاؤنٹیبلٹی آرڈیننس 1999 کے تحت کارروائی شروع کرنے، ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے اور جرم سے حاصل شدہ رقم کی وصولی کے احکامات دیے گئے ہیں۔اگرچہ ان باضابطہ درخواستوں اور دستاویزی ثبوتوں کی موجودگی کے باوجود، جن میں جعلی درآمدی اجازت ناموں، جھوٹے اعلانات اور ممنوعہ ممالک سے درآمدات کے شواہد موجود ہیں، ڈی پی پی کے متعلقہ افسران کے خلاف کوئی نمایاں کارروائی نہیں کی گئی۔تاہم، رپورٹس کے مطابق ایک افسر کو برطرف کیا گیا ہے جبکہ دوسرے کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔دی نیوز نے وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے سیکرٹری کو سوالات بھیجے، جن میں پوچھا گیا کہ بھارت سے میتھائل برومائیڈ کی غیرقانونی درآمد میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، حالانکہ سرکاری تحقیقات میں ان کی ملوث ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔تاہم، بار بار رابطہ کرنے کے باوجود سیکرٹری کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔قبل ازیں، دی نیوز نے انکشاف کیا تھا کہ میتھائل برومائیڈ (MB) — جو کہ ایک سخت نگرانی میں رکھا جانے والا فومیگنٹ ہے — کو بھارت سے غیرقانونی طور پر درآمد کیا گیا، جو کہ پاکستان کی درآمدی پالیسی اور متعدد قومی سلامتی کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ڈی پی پی کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق، ان جعلی اجازت ناموں کے تحت درآمد کی گئی میتھائل برومائیڈ کی کل مالیت 13.6 ملین ڈالر تھی۔

ملک بھر سے سے مزید