کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی کے ریٹائرڈ اساتذہ و ملازمین کمیٹی کے کنو ینر ڈاکٹر توصیف احمد خان نے صدرِ پاکستان و چانسلر آصف علی زرداری سے اپیل کی ہے کہ یونیورسٹی کے پروچانسلر کی ہدایت کے برخلاف منعقد ہ سینیٹ اجلاس کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ کورم ناکافی ہونے کے باوجود اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، جو ضوابط کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔سینیٹ کے اجلاس میں ریٹائرڈ اساتذہ و ملازمین کی پنشن اور بقایاجات کی ادائیگی سے متعلق وفاقی محتسب کے فیصلے کو نظرانداز کرکے توہین عدالت کی گئی۔ وائس چانسلر نے وفاقی وزارت تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اراکین اور دیگر اراکین سینیٹ کے بغیر سینیٹ کے اجلاس سے اپنے لئے تقریبا ایک ملین کی بھاری تنخواہ کی منظوری حاصل کی ہے۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے ریٹائرڈ اساتذہ و ملازمین کمیٹی کا خصوصی ہنگامی اجلاس کنوینر ڈاکٹر توصیف احمد خان کی زیر صدارت کراچی پریس کلب میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریٹائرڈ اساتذہ و ملازمین کے علاوہ ڈاکٹر سعید احمد عثمانی، سہیل سانگی، طاہر حسن اورقاضی خضر حبیب نے خصوصی شرکت کی۔ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ وائس چانسلر کے خلاف ہائر ایجوکیشن کمیشن کی رپورٹ کو فوری پبلک کیا جائے تاکہ حقائق منظرِ عام پر آئیںواضح رہے کہ اردو یونیورسٹی کا سنڈیکیٹ اب تک نامکمل ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ کورم پورا کرنے کے لئے بعض اراکینِ سینیٹ سے خصوصی رابطے کئے گئے۔ انجمن ترقی اردو کے صدر واجد جواد، جنہوں نے قبل ازیں اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، بالآخر اجلاس میں شریک ہو کر کورم مکمل کرانے میں کردار ادا کیا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خصوصی کمیٹی اس وقت وائس چانسلر کے خلاف ضابطہ جاتی کارروائیوں، تنخواہوں کی عدم ادائیگی، ہاؤس سیلنگ اور پنشن میں تاخیر، اور خواتین اساتذہ کی مبینہ ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔