کراچی(رفیق مانگٹ)نوبل امن انعام، وینزویلا کی ’آئرن لیڈی‘ جمہوریت کی علامت قرار ، تقسیم شدہ اپوزیشن کو متحد کرنے والی باہمت خاتون2025کی بااثر ترین شخصیات میں شامل، اپوزیشن رہنماکورینا مچاڈو کا کہنا ہے کہ یہ میرا نہیں میری قوم کا انعام ہے، میں تو صرف ایک آواز ہوں۔ تفصیلات کے مطابق اس سال کا نوبل امن انعام وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا مچاڈو کے نام رہا، جنہیں نارویجن نوبل کمیٹی نے جمہوری جدوجہد، عوامی حقوق کے دفاع اور آمریت کے خلاف پرامن مزاحمت کی علامت قرار دیا۔نوبل کمیٹی کے چیئرمین جورجن واٹن فرائیڈنس نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مچاڈو لاطینی امریکہ کی حالیہ تاریخ میں شہری ہمت کی غیر معمولی مثال ہیں، جو بڑھتی ہوئی تاریکی میں جمہوریت کی شمع روشن رکھے ہوئے ہیں۔58 سالہ مچاڈو، جنہیں وینزویلا کی آئرن لیڈی کہا جاتا ہے، پیشے کے لحاظ سے صنعتی انجینئر اور سیاستدان ہیں۔ انہیں یہ انعام جس کی مالیت 11 ملین سویڈش کرونر (تقریباً 1.2 ملین ڈالر) ہے ان کی جرات، استقلال اور عوامی حوصلے کی عالمی توثیق سمجھا جا رہا ہے۔ماریا مچاڈو اس وقت روپوش زندگی گزار رہی ہیں۔ انہوں نے تقسیم شدہ اپوزیشن کو متحد کر کے وینزویلا کے عوام میں ایک نئی امید جگائی ۔ غربت، ہجرت اور ریاستی تشدد کے بادلوں میں جمہوریت کی روشنی دکھائی۔ ٹائم میگزین نے بھی انہیں 2025 کی بااثر ترین شخصیات میں شامل کیا ہے۔مچاڈو کا تعلق کاراکس کے ایک اعلیٰ طبقاتی خاندان سے ہے۔ وہ 7 اکتوبر 1967 کو پیدا ہوئیں۔ ان کے والد وینزویلا کی اسٹیل انڈسٹری کے بڑے تاجر تھے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کاراکس کے ایک ممتاز کیتھولک اسکول سے حاصل کی اور بعد ازاں امریکہ کے ویلزلی بورڈنگ اسکول سے صنعتی انجینئرنگ کی ڈگری لی۔خاندانی کاروبار سیوینسا اسٹیل کمپنی میں کام کے دوران 2010 میں حکومتِ ہیوگو شاویز نے کمپنی ضبط کر لی ۔ ایک واقعہ جو مچاڈو کی سیاسی بیداری کا نقطۂ آغاز ثابت ہوا۔انہوں نے 1992 میں اٹینیا نامی تنظیم قائم کی جو غریب بچوں کی تعلیم و بہبود کے لیے کام کرتی ہے۔ 2002 میں انہوں نے سماتے گروپ بنایا جو شفاف انتخابات کے لیے ووٹ نگرانی کا مرکز بنا۔ 2010 میں وہ نیشنل اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں مگر 2014 میں برطرف کر دی گئیں۔ بعد ازاں انہوں نے وینٹے وینزویلا پارٹی کی بنیاد رکھی۔مچاڈو نے 2023 میں اپوزیشن پرائمری جیت کر 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری کی، مگر صدر نکولاس مادورو نے ان کی نامزدگی روک دی۔ اس کے باوجود انہوں نے اتحادی ایڈمنڈو گونزالیز کی حمایت کی۔2025 میں احتجاجی تحریک کے دوران مچاڈو کو گرفتار کیا گیا مگر جلد رہا کر دیا گیا۔ وہ نجی معیشت، اصلاحات اور نجکاری کی حامی ہیں اور مادورو حکومت کو مجرمانہ مافیاقرار دیتی ہیں۔نوبل کمیٹی کے مطابق، 338 امیدواروں (جن میں 244 شخصیات اور 94 تنظیمیں شامل تھیں) میں سے مچاڈو کا انتخاب ان کی جمہوریت سے وابستگی، تشدد سے انکار اور پرامن جدوجہد کے عزم کی بنیاد پر کیا گیا۔انعام کے اعلان پر ماریا مچاڈو نے کہایہ میرا نہیں بلکہ میری قوم کا انعام ہے۔ میں تو صرف ایک آواز ہوں — ایک ایسی قوم کی جو آزادی چاہتی ہے۔