کراچی (بابر علی اعوان) خواتین میں ڈپریشن کا جینیاتی امکان مردوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ یہ انکشاف آسٹریلیا کے معروف تحقیقی ادارے کیو آئی ایم آر برگھوفر میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (QIMR Berghofer) کی جانب سے کی گئی ایک نئی سائنسی تحقیق میں کیا گیا ہے جو معروف جریدے نیچر کمیونی کیشنز (Nature Communications) میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق کے مطابق سائنس دانوں نے تقریباً 5 لاکھ افراد کے جینیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ خواتین اور مردوں میں ڈپریشن سے وابستہ جینیاتی فرق نمایاں ہیں۔ ماہرین نے خواتین میں ڈپریشن سے منسلک 16 جینیاتی تغیرات (Genetic Variants) جبکہ مردوں میں صرف 8 تغیرات کی نشاندہی کی۔ حیرت انگیز طور پر ان میں سے ایک نیا تغیر کروموسوم پر دریافت ہوا جو صرف خواتین میں زیادہ فعال پایا گیا۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ڈپریشن کے جینیاتی اسباب مرد و خواتین میں بڑی حد تک مشترک ہیں تاہم خواتین میں مجموعی طور پر جینیاتی خطرہ زیادہ پایا گیا جو اس بات کی وضاحت کر سکتا ہے کہ دنیا بھر میں خواتین میں ڈپریشن کی شرح مردوں کے مقابلے میں کیوں زیادہ ہے۔