آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: اگر کسی خاتون نے اپنے شوہر سے تین چار ماہ سے علیحدگی اختیار کی ہوئی ہو، اور بعد ازاں اس علیحدگی کا اختتام طلاق پر ہو تو ایسی صورت میں عدّت کا شرعی اطلاق کس طرح ہوگا؟
مطلب کیا چار ماہ کی پہلے سے علیحدگی کے باوجود مطلقہ کو عدّت پوری کرنی ہوگی؟( خواجہ تجمل حسین، کراچی)
جواب: واضح رہے کہ عدّت کا تعلق نکاح ختم ہونے سے ہے، اور نکاح اس وقت ختم ہوتا ہے جب شوہر طلاق دے یا باہمی رضامندی سے خلع کا معاملہ ہوجائے، اس وقت عورت مطلقہ شمار ہوتی ہے اور اس کے بعد اس کی عدّت شروع ہوجاتی ہے۔ میاں بیوی کے محض علیحدہ رہنے سے نکاح ختم نہیں ہوتا، اس لیے جب تک نکاح برقرار ہو، عدّت کے احکام متعلق نہیں ہوتے۔
لہٰذا اگر مذکورہ خاتون کی رخصتی ہوچکی تھی، پھر وہ شوہر سے تین چار ماہ علیحدہ رہی، اور اس کے بعد شوہر نے طلاق دے دی تو جس وقت شوہر نے طلاق دی ہے، اسی وقت سے اس کی عدّت شروع ہوگی۔
اس سے پہلے میاں بیوی کے درمیان اگرچہ تین چار مہینے علیحدگی رہی، لیکن یہ وقت عدّت میں شمار نہیں ہوگا۔ ملحوظ رہے کہ طلاق اگر حمل کی حالت میں ہو تو بچے کی پیدائش تک عدّت ہوگی، اور حمل نہ ہو تو عدّت تین مرتبہ ایام گزرنا ہے، اور جس عورت کو ایّام نہ آتے ہوں اس کی عدّت تین ماہ ہے۔
اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
iqra@banuri.edu.pk