آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: اگر اسلام میں لمبے لمبے ناخن رکھنا حرام ہے تو مسلمان لڑکیاں جو پڑھی لکھی اور اہلِ علم ہیں وہ اپنے ناخن لمبے کیوں رکھتی ہیں؟ اور کیا یہ جائز ہوگا؟(زویا نعیم، حافظ آباد)
جواب: رسول اللہ ﷺ نے ناخن کاٹنے کو سننِ فطرت میں شمار فرمایا ہے، لہٰذا ناخن بڑھنے کی صورت میں انہیں کاٹنا مسنون ہے، اور چالیس دن سے زیادہ ناخن نہ کاٹنا مکروہِ تحریمی ہے، اور یہ حکم مرد اور عورت دونوں کے لیے ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مونچھیں تراشنے، ناخن کاٹنے، بغل اور زیر ناف بالوں کی صفائی کے سلسلے میں ہمارے لیے مدت مقرر فرمائی کہ چالیس دن سے زیادہ ہم نہ چھوڑیں۔ (صحیح مسلم)
فقہائے کرام نے اس حوالے سے مختلف احادیثِ مبارکہ کو مدنظر رکھ کر لکھا ہے کہ ہر جمعے ناخن کاٹنا مستحب ہے، ورنہ پندرہ دن میں کاٹ لینے چاہییں، اور بغیر عذر کے چالیس دن تک نہ کاٹنا مکروہ ہے، اور چالیس دن سے بھی زیادہ مدت ہوجائے تو کراہت مزید شدید ہوجائے گی، اور وعید کا مستحق ہوگا۔
بڑھے ہوئے ناخن کاٹنے کی من جملہ حکمتوں میں سے ایک نظافت و صفائی کا اہتمام بھی ہے، جیسے بڑے ناخنوں میں میل کچیل اور جراثیم باقی رہنے کا احتمال رہتا ہے، جو صحت کے لیے مضر ہے، اسی طرح بڑے ناخنوں میں ناپاکی کے اجزاء باقی رہ جانے یا ایسی چیز پھنسنے کا احتمال بھی رہتا ہے جو وضو یا غسل کے دوران پانی جلد تک پہنچنے سے مانع ہو، ظاہر ہے ان صورتوں میں نماز کے لیے مطلوبہ طہارت حاصل نہیں ہوگی جو شرعاً فرض ہے۔
ناخن بڑھنے کی مقدار افراد کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، بعض لوگوں کے ناخن جلدی بڑھتے ہیں، بعض لوگوں کا پیشہ یا کام ایسا ہوتا ہے جس کی وجہ سے بڑے ناخنوں کے نیچے کچھ نہ کچھ جم جاتا ہے، جو جلد تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ ہوتا ہے، لہٰذا ازروئے نظافت و طہارت جب حاجت محسوس ہو ناخن کاٹ لینے چاہییں، چالیس دن تک انتظار نہیں کرنا چاہیے۔
مذکورہ بالا تفصیل سے ناخن نہ کاٹنے کا شرعی حکم واضح ہوگیا کہ ناخن نہ کاٹنا حرام نہیں ہے، بلکہ ایسے بڑے ناخن جو طہارت کے حصول میں رکاوٹ بنیں یا عذر کے بغیر چالیس دن سے زیادہ مدت گزر جائے تو ناخن نہ کاٹنا مکروہِ تحریمی ہے، چالیس دن کی مدت کے اندر بڑھے ہوئے ناخن بھی تراش لینے چاہییں، تاہم یہ ناجائز نہیں ہے۔
جو خواتین لمبے ناخن رکھتی ہیں اور چالیس دن سے زیادہ مدّت گزرنے کے باوجود نہیں کاٹتیں، ان کا یہ عمل مکروہ تحریمی ہے، اگر کوئی خاتون دین کا علم حاصل کرنے کے باوجود لمبے ناخن رکھتی ہیں، تو وہ عملی کوتاہی کا شکار ہیں اور ان کا یہ عمل جواز کی دلیل نہیں ہے۔
اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
iqra@banuri.edu.pk