آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: شادی کی سالگرہ شرعی طور پر منا سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: شادی بیاہ کی سال گرہ منانا کوئی شرعی تقریب نہیں ہے اور نہ ہی شرعاً اس کی کوئی حیثیت ہے۔ ان چیزوں کا اہتمام والتزام غیر مسلموں کی تہذیب کی موافقت ہے، اور عموماً اس میں خرافات بھی کی جاتی ہیں، اس لیے اس سے احتراز کرنا چاہیے۔
البتہ اگر غیر مسلموں کی مشابہت اور دیگر غیرشرعی امور سے اجتناب کرتے ہوئے شادی کا ایک سال بخیر وعافیت مکمل ہو جانے پر اللہ تعالیٰ کے شکر اور باہم محبت کے اضافے کے لیے تحفے کا تبادلہ کیا جائے یا کچھ اچھا کھا لیا جائے تو یہ جائز ہے۔
اگر کسی جگہ مکمل پردے کی رعایت ہو اور دیگر خرافات سے بھی مکمل اجتناب ہو تو ایسی جگہ گھر والوں کے ساتھ کھانا کھانا بھی جائز ہے۔ (مستفاد از فتاویٰ رشیدیہ)
دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسے جذبات شاذ و نادر ہی کسی کے ہوتے ہیں، عموماً رسم کی پیروی میں ہی ان دنوں کو منانے کا اہتمام ہوتا ہے؛ لہٰذا نعمتِ خداوندی کے شکر اور باہم محبت کے اضافے کے لیے تحائف کا تبادلہ سال گرہ کی قید کے بغیر کر لینا چاہیے، جو ثواب کا باعث بھی ہے۔ (کفایت المفتی، سال گرہ کی رسم، ج: 9، ص: 84، ط : دارالاشاعت ۔ اسلام اور ہماری زندگی ، ج: 7، ص: 308، ط : ادارہ اسلامیات)
اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
iqra@banuri.edu.pk