اسلام آبا(طاہر خلیل ) پاکستان پیپلز پارٹی ہیومن رائٹس سیل (HRC) کی جنرل سیکریٹری ملائکہ رضا نے پارلیمانی کاکس برائے حقوقِ طفلان (PCCR) کو پیش کی، رپورٹ کے مطابق 2019 سے اب تک بچوں کے جنسی استحصال کے کم از کم 5,398 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جو پانچ سالوں میں 220 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ رپورٹ میں پیش اعداد و شمار نہایت تشویشناک ہیں، خاص طور پر پنجاب میں صورتحال انتہائی سنگین ہے۔یہ رپورٹ ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے تیار کی گئی جو بچوں کے تحفظ پر کام کرتی ہے، اور اس میں پاکستان بھر میں بچوں کے ساتھ زیادتی، استحصال اور سزا کے فقدان کی تشویشناک تصویر پیش کی گئی ہے۔ 2024کے صوبائی اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 6,083کیسز رپورٹ ہوئے، خیبر پختونخوا میں 1,102، سندھ میں 354، اسلام آباد میں 138، اور بلوچستان میں 69۔سال 2024 میں سب سے زیادہ رپورٹ ہونے والے جرائم میں جنسی استحصال (3,002)، اغوا (2,505)، چائلڈ لیبر (895)، جسمانی تشدد (697)، بچوں کی اسمگلنگ (588)، اور کم عمری کی شادی (59) شامل ہیں۔