• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئل کمپنیوں نے سندھ کا نیا ٹیکس مسترد کردیا، ایندھن فراہمی میں خلل کا خدشہ

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) آئل کمپنیوں نے سندھ کا نیا ٹیکس مسترد کر دیا، ایندھن کی فراہمی میں خلل کا خدشہ ، او ایم اے پی کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ایندھن (فیول) کی قیمتوں میں ڈھائی روپے سے 3روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن (او ایم اے پی) نے سندھ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم درآمدات پر حال ہی میں لگائے گئے 1.85فیصد انفرا اسٹرکچر سیس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے ایندھن (فیول) کی قیمتوں میں ڈھائی روپے سے 3روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں(او ایم سیز) کے منافع پر شدید منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ 17اکتوبر کو سیکرٹری، پیٹرولیم ڈویژن کو بھیجے گئے ایک باقاعدہ احتجاجی خط میں او ایم اے پی نے اس محصول (لیوی) کو ’’قانونی اور آپریشنل تجاوز‘‘ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اسے فوری طور پر معطل کیا جائے جب تک کہ اسے حکومت کے زیر انتظام پیٹرولیم قیمتوں کے فارمولے میں باضابطہ طور پر شامل نہیں کر لیا جاتا۔او ایم اے پی کے چیئرمین طارق وزیر علی نے خبردار کیا کہ یہ محصول، سرکاری قیمتوں میں ردوبدل کے بغیر، براہ راست ہمارے پہلے سے کم منافع کو متاثر کرتا ہے اور سپلائی چین میں رکاوٹوں کو جنم دے سکتا ہے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ایک انتہائی منظم ماحول میں کام کرتی ہیں جہاں ان کا منافع، قیمتیں، اور لاگت کا ڈھانچہ حکومت سے منظور شدہ فارمولوں کے ذریعے متعین کیا جاتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید