• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے آئی سی سی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیکر مسترد کردیا

کراچی (عبدالماجد بھٹی ، نیوز ڈیسک) پاکستان نے آئی سی سی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ، وفاقی وزیر اطلاعات عطا ء اللہ تارڑ نے ایکس پر ایک بیان پوسٹ کیا ، بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، جو سرحد پار دہشت گردی کا ایک اہم شکار ہے، آئی سی سی (ICC) کے امتیازی، متعصبانہ اور قبل از وقت تبصرے کو مسترد کرتا ہے ، آئی سی سی نے افغان کھلاڑیوں کی ہلاکت کے دعوے کی کوئی آزادانہ تصدیق نہیں کی، پاکستان آئی سی سی کے اس دعوے کو چیلنج کرتا ہے اور فوری تصحیح کا مطالبہ کرتا ہے، آئی سی سی، جے شاہ اور افغان بورڈ کے بیانات ایک منظم مہم کا حصہ ہیں،کھیل کو سیاست سے آلودہ نہیں کیا جانا چاہیے، آئی سی سی اپنی غیر جانبداری اور شفافیت فوری بحال کرے۔ طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک فضائی حملے میں ان کے تین مقامی کرکٹرز ہلاک ہوگئے ہیں ،آئی سی سی نے 3افغان کرکٹرز کی المناک موت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغان کرکٹ بورڈ کیساتھ کھڑا ہے ، دوسری جانب پاک افغان حالیہ کشیدگی کے پیش نظر افغان کرکٹ ٹیم نے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار اور سہ ملکی ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے افغان ٹیم کے متبادل کے طور پر زمبابوے کو دعوت دی ہے ، زمبابوے کرکٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت قبول کرلی ہے،پاکستان، زمبابوے اور سری لنکا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی تین ملکی سیریز نومبر میں ہوگی۔تین ملکی سیریز 17سے 29نومبر تک راولپنڈی اور لاہور میں کھیلی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی اور افغان کرکٹ بورڈ کے دعوئوں پر پاکستان نے کہا ہے کہ ہم ثبوت اکٹھا کرنے کی کسی بھی کوشش کے بغیر بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے ایک پریشان کن طریقے کو بھی نوٹ کرتے ہیں۔ آئی سی سی کی ریلیز کے چند گھنٹوں کے اندر، اس کے چیئرمین، جے شاہ نے عوامی طور پر ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اسی دعوے کی تائید کی، اور پھر افغانستان کرکٹ بورڈ (ACB) نے بھی اسی نوعیت کا ایک بیان پوسٹ کیا، جس میں تفصیلات یا ثبوت فراہم کرنے کے بجائے واضح طور پر آئی سی سی کے دعوے کو شامل کیا گیا۔ یہ ترتیب ایک ظاہری گونج کا ماحول (echo chamber) پیدا کرنے کی کوشش ہے۔یہ واقعہ آئی سی سی کی موجودہ قیادت کے تحت ناقابل گریز تنازعات کے ایک طریقے کی پیروی کرتا ہے جنہوں نے غیر متناسب طور پر پاکستان کرکٹ کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے، جس میں حال ہی میں "ہینڈ شیک کا تنازع" بھی شامل ہے جس نے کسی حل کے ملنے تک پاکستان کے ایشیا کپ فکسچر میں تاخیر کی۔ ان واقعات نے آئی سی سی کی غیر جانبداری پر اعتماد کو متزلزل کر دیا ہے۔ ایک عالمی ریگولیٹر کو کسی بھی متعصبانہ بیانیے کو آگے بڑھاتے ہوئے دکھائی نہیں دینا چاہیے، اور نہ ہی اسے میچ کے انتظام سے متعلق تنازعات کو دوبارہ ہونے کی اجازت دینی چاہیے۔پاکستان مسلسل اس مؤقف پر قائم رہا ہے کہ سیاست کو کھیل، خاص طور پر کرکٹ کو آلودہ نہیں کرنا چاہیے، اور آئی سی سی سے اپنی آزادی اور کھیل کے جذبے کو برقرار رکھنے کی تاکید کرتا ہے۔ آئی سی سی کو فیصلہ کن الزامات عائد کرنے سے باز رہنا چاہیے، دوسروں کے کہنے پر غیر تصدیق شدہ دعووں کی تصدیق کرنے سے گریز کرنا چاہیے، بعض عناصر کو سیاسی فائدہ اٹھانے کی اجازت دینے سے پرہیز کرنا چاہیے، اور عہدے داروں کی قومیت سے قطع نظر غیر جانبداری کے معیار کو برقرار رکھنا چاہیے۔
اہم خبریں سے مزید