اسلام آباد (قاسم عباسی) زیرو ٹالرینس پالیسی کے باوجود کرکٹ نشریات پر جوئے کی تشہیر، سابق وزیر اطلاعات کی ہدایت پر2023میں روکی گئی نشریات:آج کے واقعے نے پرانے خدشات تازہ کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پہلے سے جاری کردہ ’’زیرو ٹالرینس‘‘ کی پالیسی کے باوجود، جس کا مقصد سروگیٹ بیٹنگ کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنا ہے، ایک معروف نجی پاکستانی اسپورٹس چینل نے انڈیا بمقابلہ آسٹریلیا کرکٹ میچ کی براہ راست نشریات کے دوران ایک سروگیٹ بیٹنگ کا اشتہار نشر کیا ہے، جس سے ریگولیٹری نفاذ کے حوالے سے نئے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ یہ پیش رفت دو سال قبل کے واقعے کے تقریباً دو سال بعد سامنے آئی ہے، جب سابق وزیر اطلاعات و نشریات کی فوری کارروائی پر، سرکاری ٹی وی چینل پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی اسپورٹس) نے 26 دسمبر 2023 کو میلبورن میں ہونے والے پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا ٹیسٹ میچ کی نشریات معطل کر دی تھیں۔اس وقت، پی ٹی وی نے اس کی وجہ سروگیٹ بیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی ورچوئل ایڈورٹائزنگ پر تحفظات کو قرار دیا تھا، جو کہ اس وقت کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کی جانب سے جاری کی گئی سخت پالیسی کے عین مطابق تھا۔ اس 2023 کے واقعے میں، پی ٹی وی نے نشریات روک دی تھیں اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے پاس شکایات درج کرائی تھیں، نیز اس مسئلے کی اطلاع مرکزی براڈکاسٹر اور دیگر حصہ داروں کو بھی دی تھی۔ بعد ازاں ہونے والی ایک حکومتی تحقیقات نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سروگیٹ اشتہارات غیر ملکی براڈکاسٹر کی جانب سے نہیں آئے تھے، بلکہ ان کی تشہیر پی ٹی وی نے خود کی تھی، یہ ایک ایسا نتیجہ تھا جس کے بعد سرکاری نشریاتی ادارے کے اندر تادیبی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ تاہم، اتوار کو ایک ایسے ہی معاملے میں، ایک نجی قومی اسپورٹس چینل نے کرکٹ میچ کی براہ راست نشریات کے دوران ایک سرّوگیٹ بیٹنگ کمپنی کا ہولوگرام دکھایا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت میں موجود مرکزی براڈکاسٹر، جہاں سے ممکنہ طور پر یہ فیڈ حاصل کی گئی تھی، نے یہ اشتہار نشر کرنے سے گریز کیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مواد مقامی طور پر پاکستان میں شامل کیا گیا تھا۔ تبصرے کے لیے پیمرا سے رابطہ کرنے پر کوئی جواب نہیں ملا۔ اسی طرح متعلقہ وزیر سے بھی واٹس ایپ کے ذریعے تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا، لیکن پیغام دیکھے جانے کے باوجود کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ ’’زیرو ٹالرینس‘‘ کی یہ پالیسی پی ڈی ایم حکومت کے دوران سابق وزیر اطلاعات کے تحت متعارف کرائی گئی تھی۔ اس کریک ڈاؤن کے تحت 150 سے زائد سروگیٹ بیٹنگ پلیٹ فارمز کو بند کیا گیا، اور پیمرا ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ، اور دیگر اداروں کو اس پالیسی کو سختی سے نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی، جس میں عدم تعمیل پر کارروائی کی وارننگ بھی شامل تھی۔ دی نیوز کے ساتھ ایک پس پردہ گفتگو میں ذرائع نے کہا کہ مرکزی ٹیلی ویژن پر ایسے اشتہارات کا دوبارہ ظاہر ہونا اب نگرانی میں ممکنہ کمی کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے براڈکاسٹنگ کے معیارات برقرار رکھنے کے ذمہ دار ریگولیٹری اداروں کی ایک بار پھر عوامی اور میڈیا کی جانچ پڑتال شروع ہو گئی ہے۔