• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شرح نمو پر سیلاب کے اثرات موجودہ تخمینے سے زیادہ ہوسکتے ہیں، آئی ایم ایف

اسلام آباد ( مہتاب حیدر) پاکستان کی مجموعی قومی خام پیداوار ( جی ڈی پی ) کا تخمینہ 3.6 فیصد تک بڑھاتے ہوئے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ 2025 کی تیسری سہ ماہی میں آنے والے شدید سیلاب سے ہوسکتا ہے کہ نمو، افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ پر مزید منفی اثرات مرتب ہوئے ہوںباوجود اس کےکہ یہ اثرات بڑی حد تک غیر یقینی ہیں۔ آئی ایم ایف نے اپنی مشرقِ وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے خطے (جس میں پاکستان بھی شامل ہے) کے لیے جاری کردہ علاقائی معاشی جائزہ رپورٹ میں کہا کہ“پاکستان میں اس سال افراطِ زر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ خوراک اور توانائی کی کم قیمتیں ہیں، تاہم 2026 میں افراطِ زر کے دوبارہ بڑھنے کی توقع ہے کیونکہ ان قیمتوں کے معمول پر آنے اور بجلی کے قلیل مدتی سبسڈی پروگراموں کے خاتمے کا اثر سامنے آئے گا۔”رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی شرح نمو 2026 میں 3.6 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے، جس کی بنیاد مسلسل اصلاحات کے نفاذ، مالی حالات میں بہتری، اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ پر ہوگی۔قبل ازیں، آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (EFF) اور ریزیلینس سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (RSF) کے تحت اسٹاف لیول معاہدے کے بعد 3.25 سے 3.5 فیصد کی جی ڈی پی نمو کی پیش گوئی کی تھی۔پاکستان نے گزشتہ مالی سال 2024-25 میں 3.04 فیصد کی جی ڈی پی نمو حاصل کی تھی۔آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (MENAP) کے تیل درآمد کرنے والے ممالک میں بنیادی مالیاتی توازن میں بہتری متوقع ہے۔
اہم خبریں سے مزید