• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس منصور اور جسٹس منیب اختر کا سپریم جوڈیشل کونسل کے نام خط

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججوں ،جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے سپریم جوڈیشل کونسل کے نام لکھے خط میں نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے اجلاس میں ججوں کے ضابطہ اخلاق میں حالیہ ترامیم کو غیر آئینی قرار دے دیا ، ا نھوں نے کہا کہ ججوں کے میڈیا سے بات پر پابندی غیر مناسب ہے، ماڈرن جمہوری ملکوں میں جج عدالتی اصلاحات پر میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہیں، ایک جج خود کو غیر جانبدار رکھتے ہوئے گفتگو کر سکتا ہے، ایسا مکالمہ عوامی سمجھ بوجھ میں اضافے کا موجب بنتا ہے ، خط میں کہا گیا ہے کہ اگر ترامیم اپنا لی گئیں تو یہ عدلیہ کی آزادی کو محدود کردیں گی، 26ویں آئینی ترمیم ابھی سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئی ہے جوکہ زیر سماعت ہے سپریم جوڈیشل کونسل کے دو ممبران کا مستقبل بھی اس کیس کے ساتھ طے ہونا ہے ۔ جوڈیشل کونسل کو 17 اکتوبر کو لکھے 12صفحات پر مشتمل خط میں فاضل ججوں نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس سے ایک روز قبل اپنے کمنٹس جمع کروادئے تھے اور وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے اور خراب انٹرنیٹ کے باوجود اپنا موقف پیش کرنے کی کوشش کی، ہم نے یقینی بنایاکہ دستخط شدہ کاپی 20 اکتوبر کو اجلاس کے بعد جمع کروا دی جائے گی۔
اہم خبریں سے مزید