• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنس کی دنیا میں بڑا بریک تھروُ، ہر طرح کے مریضوں کیلئے ’’یونیورسل گردہ‘‘ ایجاد

کراچی (نیوز ڈیسک) دس سالہ تحقیق کے بعد سائنس دانوں نے گردوں کی پیوندکاری کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت حاصل کر لی ہے۔ ماہرین کے مطابق اب ایسے گردے تیار کیے جا رہے ہیں جو مختلف خون کی اقسام کے لوگوں میں ٹرانس پلانٹ کیے جا سکیں گے، جس سے انتظار کی مدت میں نمایاں کمی اور متعدد جانیں بچائی جا سکیں گی۔ سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈا اور چین کے سائنس دانوں پر مشتمل ٹیم نے ایک ایسا ’’یونیورسل گردہ‘‘ تیار کیا ہے جو نظریاتی طور پر کسی بھی مریض کے جسم کیلئے قابل قبول ہو سکتا ہے۔ یہ گردہ ایک دماغی لحاظ سے مردہ قرار دیے گئے ایک شخص کے جسم میں چند روز تک فعال رہا۔ کینیڈا کی یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے بایو کیمسٹ پروفیسر اسٹیفن وِدرز نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب ہم نے اس عمل کو انسانی ماڈل میں کامیاب ہوتے دیکھا ہے، جس سے ہمیں مستقبل میں بہتر نتائج کے حصول میں مدد ملے گی۔ ماہرین کے مطابق، جن مریضوں کا بلڈ گروپ ’’او‘‘ ہوتا ہے، عموماً صرف اسی گروپ کے گردے کے منتظر رہتے ہیں، کیونکہ ’’او‘‘ گروپ کے گردے کسی بھی دوسرے خون کے گروپ میں کام کر سکتے ہیں، جس کے باعث ان کی قلت رہتی ہے۔ تحقیق میں سائنس دانوں نے ’’اے‘‘ ٹائپ کے گردے کو مخصوص انزائمز (خامروں) کے ذریعے ’’او‘‘ گروپ میں تبدیل کیا۔
اہم خبریں سے مزید