کراچی (اسٹاف رپورٹر ) داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی 22ویں سنڈیکیٹ کا اجلاس گزشتہ روز منعقد ہواجس کی صدارت وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (ستارہ امتیاز ، تمغہ امتیاز) نے کی۔ اجلاس میں گزشتہ 21ویں سنڈیکیٹ میٹنگ کی کارروائی کی توثیق، اس پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں سینڈیکیٹ کے ارکان نے متفقہ طور پر سندھ کے سینئر وزیر سید ناصر حسین شاہ کو صوبہ سندھ میں تعلیم کے فروغ اور فلاح و بہبود کے شعبے میں بے شمار خدمات کے اعتراف میں داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی تاریخ میں پی ایچ ڈی کی پہلی اعزازی ڈگری دینے کی سفارش کی ۔ سینڈیکیٹ کی سفارشات اور گزارشات جامعہ داؤد انجینئرنگ کے چانسلر اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو بھیجی جائیں گی جس کی منظوری کے بعد آئندہ آنے والے کانووکیشن میں یہ ڈگری سینئر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کو تفویض کی جائے گی۔ علاوہ ازیں سنڈیکیٹ نے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کی سفارشات پر مالیاتی امور بشمول مالی سال 2025-26ء کی پہلی سہ ماہی کے اخراجات کی رپورٹ کی منظوری بھی دی، اجلاس کو بتایا گیا کہ وائس چانسلر انجینئرپروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین کے اعلیٰ انتظامی و مالیاتی فیصلوں کی بدولت رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 245؍ ملین روپے کی بچت کی گئی ہے اور اس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ہے کہ بچت و کفایت شعاری کے اقدامات کو جاری رکھا جائے گا۔