• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع اپنانا وقت کی ضرورت، دانیال چوہدری

اسلام آباد (نامہ نگار) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، اس لیے قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع اپنانا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے، کاشتکاروں، چھوٹے کاروباروں اور کم آمدنی والے گھرانوں تک شمسی توانائی کی رسائی ہماری پالیسی کی اولین ترجیح ہونی چاہیے"۔وہ پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ فار ایکویٹیبل ڈیولپمنٹ (PRIED) کی رپورٹ “Shouting from the Rooftops: Mapping Pakistan’s Distributed Solar Power Revolution” کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ یہ تحقیق پاکستان کے توانائی منظرنامے میں ایک انقلابی پیش رفت ہے، جس نے عوامی سطح پر جاری "شمسی انقلاب" کو واضح کیا ہے۔ ان کے مطابق رپورٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار سرکاری اعداد سے بالکل مختلف ہیں۔انہوں نے بتایا کہ "سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں تقریباً ایک لاکھ پچھتر ہزار نیٹ میٹرڈ سولر سسٹمز ہیں، تاہم رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شمسی توانائی کی مجموعی صلاحیت 33 گیگا واٹ سے تجاوز کر چکی ہے، جو قومی گرڈ کی کل طلب سے بھی زیادہ ہے۔ یہ کوئی سرکاری منصوبہ نہیں بلکہ عوام کی جانب سے شروع کیا گیا ایک خاموش انقلاب ہے۔"وفاقی پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ توانائی میں مساوات ایک بڑا چیلنج ہے، اس لیے حکومت کو یقینی بنانا ہوگا کہ شمسی توانائی کے فوائد صرف امیر طبقے تک محدود نہ رہیں۔ کاشتکاروں، چھوٹے کاروباروں اور کم آمدنی والے گھرانوں تک شمسی توانائی کی رسائی ہماری پالیسی کی اولین ترجیح ہونی چاہیے" ۔دانیال چوہدری نے قابلِ استطاعت فنانسنگ اسکیموں اور منصفانہ ریگولیٹری فریم ورک کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ توانائی کے بحران اور گردشی قرضوں کے مسائل کا دیرپا حل نکالا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بیٹری اسٹوریج ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر بجلی کے ضیاع میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔تقریب کی مہمانِ خصوصی وزیرِ مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر شیزا منصب علی خان کھرل نے بھی خطاب کیا اور رپورٹ کو پاکستان کے پائیدار توانائی مستقبل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔رپورٹ کی تقریب کا آغاز PRIED کے چیف ایگزیکٹو محمد بدر عالم کے خیرمقدمی کلمات سے ہوا۔ رپورٹ کے کلیدی نتائج محققین منظور احمد، مقدس عاشق اور رمشا ریحان نے پیش کیے، جب کہ ٹرانزیشن زیرو کے ڈیٹا سائنسدان میکس سانتوس نے سیٹلائٹ ڈیٹا پر مبنی تجزیہ پیش کیا۔پینل مباحثے میں پارلیمانی فورم برائے انرجی اینڈ اکانومی کے کوکنوینر شیر علی ارباب، خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن آصف خان، توانائی ماہرین اور سرکاری اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اسلام آباد سے مزید