کراچی (نیوز ڈیسک)امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 250 فیصد ٹیرف کی دھمکی دے کرپاک بھارت ایٹمی جنگ رکوا دی۔ پاک بھارت جنگ میں 7طیارے مار گرائے گئے یہ بہت بڑی بات تھی کیونکہ یہ دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں‘ٹرمپ کے مطابق انہوں نے دونوں (ممالک ) سے کہا کہ اگر آپ لوگ جنگ نہیں روکتے تو میں اتناٹیرف لگاؤں گا کہ آپ کا کوئی کاروبار نہیں ہو سکے گا‘پہلے تو دونوں نے کہاکہ ہم لڑیں گے تاہم دو دن میں دونوں ممالک نے فون کیا اور کہا کہ ہم بات سمجھ گئے اور لڑائی بند کر دی‘میری بات ان کی سمجھ میں آئی اور48 گھنٹے کے اندر جنگ رک گئی اور کسی کی جان نہیں گئی‘یہ خوشی کی بات ہے کہ ہم نے لاکھوں زندگیاں بچا لیں۔ اگر بائیڈن ہوتے تو وہ یہ سب نہ کر پاتے‘بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ایک خوبصورت مگر قاتل شخص ہیں جو لڑنے کو تیار رہتے ہیں ‘وہ بہت سخت مزاج آدمی ہیں تاہم میرے دل میں ان کیلئے بہت احترام اور محبت ہے ‘پاکستان کے وزیراعظم بھی ایک عظیم شخص ہیں اور ان کے پاس ایک فیلڈ مارشل ہے‘ وہ فیلڈمارشل اس لئے ہے کیوں کہ وہ ایک زبردست فائٹر(جنگجو )ہے ‘وہ بھی بہت اچھے انسان ہیں اور میں ان سب کو جانتا ہوں۔جنوبی کوریا میں ایپک سی ای او سمٹ کے ظہرانے میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں غیر معمولی انداز میں بات کرتے ہوئے انہیں "خوبصورت مگر قاتل" قرار دیا اور کہا کہ وہ "انتہائی سخت اور دلیر آدمی" ہیںجو لڑنے کو تیار رہتے ہیں ۔ مودی سب سے خوش شکل شخص ہیں‘وہ بہت سخت مزاج ہیں۔ٹرمپ کا مزیدکہنا تھاکہ میں نے پڑھاکہ سات طیارے مار گرائے گئے‘وہ ایک دوسرے سے لڑ رہے تھے اور واقعی لڑائی شروع ہو گئی تھی اور یہ کوئی معمولی بات نہیں تھی۔پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں۔ چنانچہ میں نے وزیرِ اعظم مودی کو فون کیا۔ میں نے ان سے کہاکہ ہم آپ کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کر سکتے۔مودی نے کہا، ‘نہیں، نہیں، ہمیں معاہدہ کرنا ہی ہے۔ میں نے کہانہیں ‘ہم نہیں کر سکتے۔ آپ پاکستان کے ساتھ جنگ شروع کر رہے ہیں۔ ہم ایسا نہیں کریں گے۔پھر میں نے پاکستان کو فون کیا۔ میں نے کہاہم آپ کے ساتھ بھی تجارت نہیں کریں گے کیونکہ آپ بھارت سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ ہمیں لڑنے دیں۔ دونوں نے یہی کہا۔ آپ جانتے ہیں وہ لڑاکا قومیں ہیں۔ مضبوط لوگ ہیں۔مودی بظاہر بہت نرم مزاج نظر آتے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں، ‘اوہ،’ اور ایسے لگتا ہے جیسے وہ بہت سخت آدمی ہیں‘وہ بیحد بے حد سخت ہیں ۔ وہ کہتے ہیںنہیں ہم لڑیں گے ‘ میں نے کہا، ‘واہ، یہ وہی شخص ہے جسے میں جانتا ہوں،لیکن دن کے اندر ہی انہوں نے فون کیا اور کہاکہ ہم سمجھ گئے اور پھر لڑائی رک گئی۔اگر بائیڈن صدرہوتے تووہ ایسا نہیں کرپاتے لیکن آپ جانتے ہیں، ہم نے ایسا کر دکھایا۔ٹرمپ نے مزید کہاکہ میں نے دونوں سے کہا، اگر آپ لوگ جنگ نہیں روکتے تو میں 250فیصد ٹیرف لگاؤں گا ،جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا کوئی کاروبار نہیں ہو سکے گا، کیونکہ کوئی چیز اتنے مہنگے داموں فروخت نہیں ہو سکتی۔ یہ کہنے کا ایک نرم طریقہ تھا کہ ہم آپ کے ساتھ کاروبار نہیں کرنا چاہتے۔ میں نے کہاکہ اگر آپ نے جنگ نہ روکی تو ہم 250 فیصد ٹیرف لگا دیں گےاور انہوں نے بات سمجھ لی۔ 48 گھنٹوں کے اندر جنگ رک گئی، کسی کی جان نہیں گئی۔ ٹرمپ نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ اگر بائیڈن ہوتے تو وہ یہ سب نہیں کر پاتے، "زیادہ تر لوگ تو اس طرح سوچتے بھی نہیں۔"