کراچی (عبدالماجد بھٹی) پاکستان سپر لیگ الیون میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی ۔2 نئی فرنچائز کا اعلان آکشن کے ذریعے کیا جائے گا۔ بولی دہندگان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تیار کردہ شہروں کے انتخابی پول سے شہر منتخب کریں گے ۔ موجودہ معاہدوں کے تحت، فرنچائزز کو اگلی 10 ایڈیشنز کیلئے انہی ویلیوایشن کی بنیاد پر ’فرسٹ رائٹ آف رینیول‘ حاصل ہوگا، اس کے بعد اگر کوئی فرنچائز تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس ٹیم کے حقوق اوپن پراسیس کے ذریعے پیش کیے جائیں گے ۔ یہ اعلانات بدھ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سپر لیگ کے سی ای او سلمان نصیر نے اسپانسرز کے علی حبیب اور پی سی بی کے مشیر میڈیا عامر میر کے ساتھ پریس کانفرنس میں کیے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ پی ایس ایل کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے ماتحت ایک علیحدہ ادارے کے طور پر رجسٹر کیا گیا ہے۔ پی ایس ایل کی موجودہ 6 فرنچائزز کی ازسرِ نو قیمت کا تعین مکمل ہونے کے قریب ہے، آزاد آڈیٹرز ارنِسٹ اینڈ ینگ اس ہفتے حتمی ویلیوایشن رپورٹ جمع کرائیں گے ۔رپورٹ تیار ہونے پر ہر وہ فرنچائز، جو اپنے معاہداتی تقاضوں پر مکمل عمل کر رہی ہے، کو نئی ویلیوایشن کے اعدادوشمار فراہم کیے جائیں گے۔ ٹائٹل اسپانسر کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے۔ پشاور میں بھی میچز کرانے کا ارادہ ہے۔ ممکنہ طور پر نئی آنے والی دو ٹیموں کے شہروں میں بھی میچز کروائے جائیں گے۔ کراچی میں پی ایس ایل میچز کے دوران شائقین کو میدان میں لانے سے متعلق لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے۔ پی ایس ایل 11 کے ممکنہ طور پر اپریل مئی میں آئی پی ایل کے ساتھ شیڈول اور دونوں لیگز کی مسابقت سے متعلق سوال پر سلمان نصیر نے کہا کہ اس وقت تو کوئی رقابت نظر نہیں آرہی ۔ پی ایس ایل کی ونڈو کا فیصلہ فرنچائز کے مشورے سے ہوگا۔ علی ترین کی طرح پی ایس ایل کو بدنام نہیں کرسکتا، ان سے جو بات ہوگی بند کمرے میں ہوگی ۔ ملتان سلطانز کے مالک علی ترین سے متعلق سوال وہ گول کرگئے۔