پشاور (خصوصی نامہ نگار) اساتذہ کی آسامیوں کے لئے ٹیسٹ دینے والے مالاکنڈ کے امیدواروں نے ٹیسٹ کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ منصفانہ پالیسی اپنائی جائے اور دیگر درپیش مسائل حل کئے جائیں ۔ ایک بیان میں امیداروں نے کہا ہے کہ حالیہ منعقدہ اساتذہ بھرتی کے لئے دو مختلف نوعیت کے ٹیسٹ لئے گئے ایک پیپر بیسڈ سکریننگ ٹیسٹ (پی بی ٹی) اور دوسرا کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ (سی بی ٹی)،پیپر بیسڈ ٹیسٹ میں منفی مارکنگ شامل تھی، جس کے باعث بیشتر امیدواروں نے احتیاطاً کم سوالات حل کئے تاکہ نمبر ضائع نہ ہوں، نتیجتاً اس ٹیسٹ میں پاس ہونے کی شرح انتہائی کم رہی۔اس کے برعکس، کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ میں منفی مارکنگ نہیں تھی، اس لئے امیدواروں نے تمام سوالات حل کئے لیکن اب، جب تمام آسامیوں پر میرٹ مکمل نہیں ہو پائی تو محکمہ تعلیم کی جانب سے ایک مراسلہ سامنے آیا ہے جس میں پاسنگ مارکس کا معیار 50 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد کرنے کی بات کی گئی ہے،یہ فیصلہ اگر صرف سی بی ٹی امیدواروں پر لاگو ہوتا ہے تو یہ پی بی ٹی امیدواروں کے ساتھ ناانصافی ہوگی ۔