• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یاسین ملک کیلئے یو این ورکنگ گروپ آن آربیٹری ڈیٹینشن میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ

بھارت کی جیل میں قید اور ممکنہ سزائے موت کا سامنا کرنے والے کشمیری لیڈر یاسین ملک کے کیس کے حوالے سے یو این اسپیشل پروسیجر برانچ بشمول یو این ورکنگ گروپ آن آربیٹری ڈیٹینشن میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے لندن میں منعقدہ پر یس کانفرنس میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے ماہر بیرسٹر کارل بکلی کا کہنا تھا کہ خواہ کوئی بھی شخص ہو اور اس پر کسی بھی قسم کے الزامات ہوں اسے منصفانہ ٹرائل کا حق حاصل ہے۔

انھوں نے کہا یاسین ملک کے کیس میں وہ اپنی قانونی ٹیم کو تفصیلی ہدایات نہیں دے سکتے، انھیں اپنے خاندان کے افراد سے بھی رابطہ کرنے کی اجازت نہیں انھیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، جس کے سبب ان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ان تمام مسائل کو آربیٹری ڈیٹینشن کے سامنے اٹھایا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور اپنی رائے دیں اور بھارت پر زور دیں کہ وہ بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرے، انسانی حقوق کے قوانین عالمی ہیں جن کا احترام تمام ممالک پر لازم ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر یاسین ملک کے کیس کو دیکھا جائے تو بھارت یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس نے اپنی ذمہ داریوں کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق پورا کیا ہے وہ خود اپنے عدالتی نظام کا احترام بھی نہیں کر رہا۔

انھوں نے کہا پٹیشن دائر کرنے کا وقت انتہائی اہم ہے کیونکہ یاسین ملک کو ممکنہ سزائے موت کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے، بیرسٹر اقصٰی حسین نے اس امید کا اظہار کیا کہ بھارتی حکومت گروپ کے نتائج کا نوٹس لے کر اس کی سفارشات پر عمل کرے گی۔

انھوں نے کہا اقوام متحدہ کی دیگر خصوصی نمائندوں سے بھی رابطے قائم کئے جائیں گے، جے کے ایل ایف برطانیہ کے صدر لیاقت لون نے کہا کہ اگر اس مسئلہ سے نہ نمٹا گیا تو آج یاسین ملک ہے کل کوئی اور ہوگا، اس لیے انٹرنیشنل کمیونٹی کو مداخلت کرنی چاہیے کیونکہ وہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت بھی کرتے ہیں۔

پروفیسر ظفر خان نے کہا کہ یاسین ملک اور دیگر سیاسی اسیران مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مسئلہ نہیں بلکہ حل کی دوا ہیں، بھارت کی طرف سے اگر یاسین ملک کو سزائے موت دی گئی تو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ کبھی مسئلہ کشمیر حل کرنا نہیں چاہتا۔

صابر گل نے کہا کہ مودی کا منصوبہ ہے کہ یاسین ملک کو راستے سے ہٹا دیا جائے ہمارے پاس ارجنٹ اپیل کا موقع ہے جس سے ہمیں کافی امیدیں ہیں کیونکہ یاسین ملک امن کے داعی ہیں، اس وقت کشمیر، بھارت اور پاکستان کی سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے علمبردار یاسین ملک کی جان بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید