جفت قطاریں
مکئی کے بٹھے پر دانوں کی قطاریں ہمیشہ جفت (even) تعداد میں ہوتی ہیں( جو دو سے برابر تقسیم ہوجائے)، جیسے 8، 10، 12، 14، 16، 18 وغیرہ۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مکئی کے دانے genetic development کے دوران cell division کے عمل سے بنتے ہیں، جو قدرتی طور پر جفت نمبروں کی شکل میں ترتیب پاتا ہے۔
پتھر مچھلی (Stonefish) عام طور پر کم گہرے پانیوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ اکثر مرجان کی چٹانوں (coral reefs) اور سمندری گھاس کے میدانوں (seagrass beds) میں تقریباً 30 میٹر (تقریباً 100 فٹ) کی گہرائی میں رہتی ہے۔
یہ انڈو-پیسیفک کے گرم سمندروں میں پائی جاتی ہے۔ یہ مچھلی سمندر کے فرش پر چھپ کر بیٹھتی ہے۔ اس کی پُشت پر کانٹے ہوتے ہیں جن میں زہریلے غدود موجود ہوتے ہیں۔
اگر کوئی جانور یا انسان اسے چھوئے، تو یہ کانٹے جسم میں زہر داخل کر دیتے ہیں۔ یہ زہر نہایت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ یہ مچھلی گوشت خور ہوتی ہے اور عام طور پر چھوٹی مچھلیوں اور سمندری جانوروں کو شکار کرتی ہے۔
نہ کوئی اسکول، نہ کوئی اُستاد، پھر بھی یہ ننھی مٹی کی بھڑ (Mud Dauber) ایک ماہر انجینئر، شکاری اور ماں سب کچھ خود ہی ہے۔
اپنی چھوٹی سی عقل میں ایک مکمل منصوبہ چھپائے، مٹی سے گھر بناتی ہے، مکڑی کو مفلوج کرکے اندر رکھتی ہے، انڈہ دیتی ہے، دروازہ بند کرتی ہے اور چلی جاتی ہے۔ اندر ایک ننھا کیڑا پیدا ہوتا ہے، مکڑی کو کھاتا ہے، بڑا ہوتا ہے اور پھر دیوار توڑ کر اُڑ جاتا ہے۔
یہ سب بغیر کسی سبق، بغیر کسی غلطی کےہوتا ہے یہ قدرتی جبلت ہے۔
سوچیں! ہم سب کے اندر بھی قدرت نے کچھ نہ کچھ خاص رکھا ہے، بس اسے پہچاننے کی دیر ہے۔