بالی ووڈ کے معروف اداکار ارشد وارثی نے انکشاف کیا ہے کہ والدہ انتقال سے قبل مجھ سے پانی مانگتی رہیں لیکن میں انہیں پانی نہ دے سکا۔
حال ہی میں بھارتی اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر سمیت ذاتی زندگی پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں نے نوعمری میں اپنے والدین کو کھونے کا دردناک قصہ بھی شیئر کیا جس پر وہ آج بھی خود کو مجرم سمجھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں صرف 14 سال کا تھا جب میری والدہ اور والد یکے بعد دیگرے مختصر عرصے میں انتقال کرگئے، جس کی وجہ سے میں بہت جلد بڑا ہوگیا۔
ارشد وارثی نے اپنی والدہ کے آخری لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ والدہ گردے کے عارضے میں مبتلا اور ڈائیلاسز پر تھیں۔ ڈاکٹروں نے گھر والوں کو ہدایت کی تھی کہ ہم انہیں پینے کے لیے پانی نہ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس رات والدہ کا انتقال ہوا اس رات وہ مجھ سے پانی مانگتی رہیں لیکن ڈاکٹروں کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے میں نے انہیں پانی نہیں پلایا اور انہیں کہا کہ نہیں ڈاکٹر نے منع کیا ہے اور اسی رات ان کا انتقال ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے آج بھی کہیں نہ کہیں اس بات کا پچھتاوا ہے، لیکن اگر میں اس رات انہیں پانی پلا دیتا اور پھر ان کا انتقال ہوجاتا تو اس وقت شاید میں وہ برداشت نہ کر پاتا۔
اداکار نے کہا کہ اب جب میں ماضی کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اس رات مجھے انہیں پانی دینا چاہیے تھا۔
ارشد وارثی کے مطابق والدین کے انتقال کے بعد میری زندگی راتوں رات بدل گئی، والد کو مالی مسائل کا سامنا تھا۔ ہم بڑے گھر سے چھوٹے گھر میں منتقل ہوگئے تھے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب میرے والدین کا انتقال ہوا تو میں فوری طور پر نہیں رویا کیونکہ میں گھر کا بڑا بننے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن چند ہفتوں بعد اس چیز نے مجھے اندر سے توڑ دیا تھا۔