کراچی (عبدالماجد بھٹی) ایشیا کپ ختم ہونے کے پانچ ہفتے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ کے دوران کی جانے والی سماعتوں پر سزائیں سنادیں۔ عام طور پر سماعت کے بعد سزائوں کا اعلان کردیا جاتا ہے۔ منگل کو آئی سی سی نے اعلان کیا کہ پاکستانی فاسٹ بولر حارث رؤف، بیٹر صاحبزادہ فرحان اور بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادیو کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا۔ حارث کو دو میچوں کیلئے معطل کردیا گیا، وہ جنوبی افریقا کیخلاف پہلے دونوں میچ نہیں کھیل سکیں گے۔ سوریا کمار یادیو نے پاکستان کے خلاف میچ کے بعد سیاسی بیان دیے تھے لیکن آئی سی سی نے جانبداری سے کام لیتے ہوئے انہیں معطل کرنے کے بجائے صرف 30 فیصد جرمانے تک اکتفا کیا ۔ حارث پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ اور 2 ڈی میرٹ پوائنٹ بھی دیئے گئے ہیں۔ 24 ماہ میں چار ڈی میرٹ پوائنٹس کی وجہ سے 2 معطلی کی پوائنٹس ملے ہیں ۔ پاکستانی اوپنر صاحبزادہ فرحان کو آفیشل وارننگ اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا گیا ہے۔ سوریا کمار یادیو کو 2 ڈی میرٹ پوائنٹس بھی دیے گئے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق آئی سی سی ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز کے ارکان نے یہ سماعتیں پاکستان اور بھارت کے درمیان 14، 21 اور 28 ستمبر کو کھیلے گئے میچ کے دوران پیش آنے والے واقعات پر کیں۔ رچی رچرڈسن نے سوریا کمار یادو کو کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.21 کی خلاف ورزی ( ایسا طرزِ عمل جو کھیل کی بدنامی کا باعث بنے) کا مرتکب پایا اور انہیں میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ اور 2 ڈی میرٹ پوائنٹس دیے گئے۔ حارث رؤف کو بھی اسی آرٹیکل کی خلاف ورزی پر قصور وار قراردیا گیا۔ ایشیا کپ فائنل میں بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ نے بھی نامناسب اشارے کیے، جس پر انہیں وارننگ اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا گیا ۔ حارث رؤف کو 24 ماہ میں دوبارہ آرٹیکل 2.21 کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا۔ جس بنا پر 2 میچز کی پابندی عائد کی گئی ۔ یاد رہے کہ 14 ستمبر کو دبئی میں کھیلے جانے والے پاک-بھارت میچ کے بعد سوریا کمار یادو نے نہ صرف پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا بلکہ پوسٹ میچ پریزنٹیشن اور پریس کانفرنس میں پاکستان کے خلاف فتح بھارتی آرمی کیلئے تحفہ قرار دیا تھا۔ بھارتی فاسٹ بولر ارشدیپ سنگھ کو نازیبا اشارے پر کوئی سزا نہیں دی گئی۔