• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نو منتخب سینیٹر خرم ذیشان کی حفاظتی ضمانت ، گرفتاری روک دی گئی

پشاور(نیوز رپورٹر) پشاور ہائیکورٹ نے نو منتخب سینیٹر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما خرم ذیشان کی حفاظتی ضمانت اور درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کےلئے دائر رٹ پٹیشن پر درخواست گزار کی گرفتاری روک دی اور وفاقی اور صوبائی حکومت سے ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ رٹ کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔اس موقع پر سینیٹر خرم ذیشان ایڈوکیٹ کے وکیل عالم خان ادینزئی نے عدالت کوبتایا کہ اسکا موکل چند روز قبل سینیٹر منتخب ہوئے ہیں اسکا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور اسے خدشہ ہے کہ اسکے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں مگر انہیں یہ نہیں پتہ کہ یہ مقدمات کہاں اور کن الزامات کے تحت درج ہیں اس لئے ضروری ہے کہ اسے درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائے تا کہ وہ اپنے مقدمات سے متعلق دیگر فورمز پر رجوع کر سکیں اور جب تک اسکی معلومات فراہم نہیں کی جاتی تب تک اسے کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے ۔ جس پر جسٹس سیدارشدعلی نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہے، وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پہلے ایک ایف آئی آر تھی، اب ہمیں نہیں معلوم کتنے مقدمات ہیں، عدالت وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے رپورٹ طلب کرلیں، عدالت نے سینیٹر خرم ذیشان کو 27 نومبر تک حفاظتی ضمانت دے دی اور وزارت داخلہ، صوبائی حکومت اور نیب سے رپورٹ طلب کر لی۔
پشاور سے مزید