اسلام آباد(اسرار خان)حکومت کی نیپرا سے 22.98روپے فی یونٹ پاور پیکیج منظور کرنے کی درخواست، روشن اکانومی پاور پیکیج کے تحت صنعت و زراعت کیلئے تین سالہ رعایتی منصوبہ، نرخ زائد استعمال پر لاگو ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 23 اکتوبر کو منصوبے کا اعلان کیاتھا، نفاذ نومبر 2025سے اکتوبر 2028تک ہوگا۔فاقی حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے ’’روشن اکانومی پاور پیکیج‘‘ کی منظوری کی درخواست کی ہے — یہ تین سالہ رعایتی منصوبہ ہے جس کے تحت صنعتی اور زرعی صارفین کو گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافی استعمال شدہ بجلی پر فی یونٹ 22.98 روپے کا رعایتی نرخ دیا جائے گا۔اس منصوبے کا مقصد ملک کے پیداواری شعبوں میں بجلی کی طلب کو دوبارہ بڑھانا، سسٹم کی کارکردگی بہتر بنانا، اور قومی گرڈ پر غیر استعمال شدہ پیداواری صلاحیت سے پیدا ہونے والے مالی دباؤ کو کم کرنا ہے۔ نیپرا اس تجویز پر 11 نومبر کو عوامی سماعت کرے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم ’’سبسڈی فری‘‘ ہوگی اور نومبر 2025 سے اکتوبر 2028 تک مؤثر رہے گی۔یہ پیکیج وزیرِاعظم شہباز شریف نے 23 اکتوبر کو اعلان کیا تھا۔ اس کے تحت صنعتی صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی کا نرخ 34 روپے سے کم ہو کر 22.98 روپے اور زرعی صارفین کے لیے 38 روپے سے کم ہو کر 22.98 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے۔