لاہور(آصف محمود بٹ ) پاکستان سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) لاہور میں ’’مصنوعی ذہانت کی بنیادیں‘‘ کے موضوع پر دو روزہ ٹریننگ آف ٹرینرز (ToT) ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی، ڈی جی سی ایس اےفرحان عزیز خواجہ نے کہا کہ سرکاری محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مصنوعی ذہانت ناگزیر ہے،ڈائریکٹر کیپیسٹی بلڈنگ ڈاکٹر سید شبیر اکبر زیدی نے کہا کہ تربیت حاصل کر نیوالے افسران اب ماسٹر ٹرینرز کے طور پر اے آئی پر مبنی لرننگ ماڈیولز تیار اور پیش کرینگے ۔ سول سروسز اکیڈمی نے ورکشاپ کا انعقاد ایٹم کیمپ اور وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن کے تعاون سے کیا، جس کا مقصد سرکاری محکموں میں اے آئی کے بہتر استعمال اور جدید طرزِ حکمرانی کو فروغ دینا تھا۔ورکشاپ میں وفاقی و صوبائی محکموں اور تربیتی اداروں کے 30 افسران نے شرکت کی جن میں نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی، پلاننگ کمیشن، پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی، پاکستان ریلوے (الیکٹریکل)، این آئی پی اے (اسلام آباد، لاہور، پشاور)، پی آر اے ایل–ایف بی آر، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، سی ایس اے، وزارتِ خارجہ، وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس، ملٹری انجینئرنگ سروسز، پاکستان پوسٹ، ایس ٹی آئی (ای ٹی اے بی ڈویژن)، پی اے اے ایس، ایف بی آر، ایم ایل اینڈ سی، پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بُک بورڈ، ڈی ایم آئی یو–پی ای ایس آر پی (سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ) اور یو این ڈی پی ایشیا پیسیفک چیپٹر شامل تھے۔