• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نالہ متاثرین کا چوتھے روز بھی احتجاج جاری

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر نالہ متاثرین کا احتجاج چوتھے روز بھی جاری رہا، جہاں بزرگ، خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں متاثرین نے دھرنا دیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ گجر، اورنگی اور محمود آباد نالوں کے 2020 کے آپریشن کے بعد وہ تاحال بے گھر ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود سندھ حکومت کی جانب سے مکمل بحالی کا عمل تاحال شروع نہیں کیا گیا۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے ازخود یقین دہانی کرائی تھی کہ نالہ متاثرین کی آبادکاری جلد کی جائے گی، تاہم برسوں گزرنے کے باوجود عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ نالا متاثرین کی بڑی تعداد اب بھی کرائے کے گھروں میں رہائش پذیر ہے اور ان کی آدھی سے زائد تنخواہیں کرایوں میں خرچ ہوجاتی ہیں۔ نالہ متاثرین کی پریس کانفرنس کے دوران مقررین نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ان کا کیس زیر التوا ہے لیکن فوری سماعت کی درخواست پر ابھی تک شنوائی نہیں کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ کے باہر چار روز سے مستقل احتجاج کر رہے ہیں لیکن ہماری آواز سننے والا کوئی نہیں۔ مظاہرین نے بتایا کہ گجر، اورنگی اور محمود آباد نالے کے نو ہزار سے زائد گھروں کے پچاس ہزار سے زائد متاثرین تاحال بے گھر ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید