اسلام آباد(آن لائن)ستائیسویں آئینی ترمیم پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ سامنے آگئی ہے تاہم ایم کیو ایم اور اے این پی کی تجاویز کو تاحال شامل نہیں کیا گیا۔آرٹیکل 248 میں ترمیم تجویزکی گئی ہے۔ صدر اور گورنر کو فوجداری کاروائی سے تاحیات استثنیٰ کی تجویز دی گئی ہے۔ سابق صدر یا گورنر کے پبلک آفس ہولڈ کرنے پر استثنیٰ ختم ہو جائے گا ۔جتنا عرصہ پبلک آفس ہولڈ کیا جائے گا استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔آرٹیکل 243 میں ترامیم قائمہ کمیٹی رپورٹ کا حصہ ہے۔وفاقی آئینی عدالت کے قیام سے متعلق تجاویز‘ہائی کورٹ کے ججز کے تبادلے سے متعلق تجاویز بھی رپورٹ میں شامل کی گئی ہیں۔ ایم کیو ایم کی مقامی حکومتوں سے متعلق تجاویز کو رپورٹ میں شامل نہیں کیا گیااور عوامی نیشنل پارٹی کی صوبے کے نام کی تبدیلی سے متعلق تجویز بھی شامل نہیں ۔