• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا میں رہنا سہنا مشکل، بدتر حالات میں عوام ویب سائٹس پر خیرات مانگنے لگے

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا میں مہنگائی کے باعث عام شہریوں کی زندگی مشکل ہوتی جا رہی ہے، رہنا سہنے کے حالات کٹھن اور تکلیف دہ ہوتے جا رہے ہیں، اور صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ اب لوگ اپنی بنیادی ضرورتوں اور کھانے پینے کی اشیاء کیلئے ویب سائٹس پر جا کر خیرات مانگنے پر مجبور ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، لوگوں کی ایک بڑی تعداد لوگ کھانے پینے کی اشیاء خریدنے کیلئے گو فنڈ می جیسی کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹس پر مدد مانگ رہے ہیں۔ تازہ رپورٹ کے مطابق، امریکا میں 70؍ فیصد شہری روزمرہ کے گروسری بلز ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سروے میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایک عام خاندان کیلئے گروسری (سودا سلف) کی جو قیمت 2019ء میں 100؍ ڈالر ہوا کرتی تھی وہ اب تقریباً 137؍ ڈالر تک جا پہنچی ہے، یعنی اس میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ GoFundMe کے چیف ایگزیکٹو افسر ٹِم کیڈوگن نے ایک پوڈکاسٹ میں بتایا کہ گزشتہ تین برسوں میں کمپنی کو ’’ایسنشلز’’ یعنی بنیادی ضروریات کے زمرے میں چندہ مہمات میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

اہم خبریں سے مزید