اسلام آباد( جنگ نیوز) برطانوی جریدے اکانومسٹ نے لکھا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی تیسری شادی نے محض ذاتی زندگی ہی نہیں، ان کی حکمرانی کے انداز کو بھی گہرے سوالات کے زد میں لاکھڑا کیا ہے۔ حکومتی حلقوں اور سابق معاونین کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ بشری بی بی نے اہم تقرریوں اور روزمرہ سرکاری فیصلوں تک اثر انداز ہونے کی کوشش کی، جس سے عمران خان کے فیصلہ سازی کے عمل پر ”روحانی مشاورت“ کا رنگ غالب ہونے کی شکایات پیدا ہوئیںں ۔وہ اپنے اصلاحاتی ایجنڈے میں ناکام رہے۔۔بعض مبصرین کے مطابق مقتدر حلقوں کے چند افراد مبینہ طور پر ایسے اشارے اور معلومات بشری بی بی تک پہنچاتے رہے جو بعد ازاں عمران خان کے سامنے روحانی ”بصیرت“ کے طور پر پیش کی جاتی تھیں۔