• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ کو دستور میں ترمیم کا اختیار، اعتراض نہیں ہو سکتا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ دستور میں ترمیم کا پارلیمنٹ کو اختیار ہے اعتراض نہیں ہو سکتا، حکومت نے اپنے آپ کو محفوظ کر لیا ہے سپریم کورٹ اب کسی ترمیم کو کالعدم قرار نہیں دے سکتی ،بھارتی سینئر صحافی حبیب اخترنے کہا کہ جہاں پر پانچ سو روپے میں ووٹ خریدا جاتا ہو وہاں دس ہزار روپے دیئے جائیں تو غریب آدمی تو اپنے آپ کو مالا مال سمجھ لیتا ہے اور عورتیں گھر کی ایک طرح سے مکھیا ہیں اور جو وہ چاہتی ہیں اسی حساب سے ہوتا ہے دس ہزار ایک چھوٹی رقم نہیں ہے یہ سرکاری طور پر بہت بڑی رشوت ہے۔ تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ دنیا کے ہر دستور میں ترمیم کا طریقہ لکھا ہوتا ہے دنیا کے کئی ممالک میں تحریری دستور موجود ہے اور کوئی دستور ایسا نہیں ہے جو جامد ہو جس میں تبدیلی نہ کی جاسکے یا ترمیم کی ضرورت محسوس نہ ہو پاکستان کے آئین میں بھی واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی الگ الگ دو تہائی اکثریت دستور میں تبدیلی کرسکتی ہے اور پارلیمنٹ کو یہ اختیار حاصل ہے اور اس نے استعمال کیا ہے اس پر اعتراض نہیں ہوسکتا۔ پاکستان میں دستور بار بار بدلے گئے اس کی مختلف شقوں سے کھلواڑ کیا گیا ہے کبھی صدر، وزیراعظم کے اختیارات بڑھا دئیے گئے کبھی کم کر دئیے گئے کبھی ایسا بھی ہوا ہماری عدالتوں نے مارشل لاء کو اجازت دے دی کہ وہ دستور میں ترمیم کرسکتے ہیں ۔
اہم خبریں سے مزید