حیدرآباد (بیورو رپورٹ) لطیف آباد میں بچاؤ بند پر گھر میں قائم آتش بازی اور پٹاخوں کی فیکٹری میں آتش گیر مواد میں آگ لگنے کے باعث زبردست دھماکے‘ علاقہ لرز اٹھا‘ گھروں و عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے‘ شدید دھماکوں کے باعث عمارت زمیں بوس ہوگئی‘ ابتدائی اطلاعات کے مطابق فیکٹری میں کام کرنے والے نوجوانوں سمیت 6 افراد جاں بحق‘ خاتون سمیت 10 سے زائد افراد جھلس کر شدید زخمی ہوگئے‘ مقامی افراد نے موقع پر پہنچ کر اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کیں‘ ایمبولینسوں کی عدم موجودگی پر جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو پولیس موبائل کے ذریعے بھٹائی اور سول اسپتال منتقل کیا‘ مقامی افراد کے مطابق متعدد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں‘ بڑے حادثے پر بھٹائی اسپتال لطیف آباد اور سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی‘ حادثے کی اطلاع پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا جبکہ رینجرز‘ پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ فائر بریگیڈ‘ ریسکیو 1122 ‘ ایدھی رضا کار بھی موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں‘ حادثے کی اطلاع پر ڈپٹی کمشنر‘ میئر حیدرآباد‘ رکن سندھ اسمبلی صابر حسین قائم خانی و دیگر سیاسی و سماجی رہنما بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق بی سیکشن تھانے کی حدود لطیف آباد نمبر 10 بچاؤ بند پر لغاری گوٹھ میں کھیتوں کے درمیان ایک عمارت میں قائم آتش بازی کا سامان‘ پٹاخے اور بم بنانے والی ایک غیر قانونی فیکٹری میں ہفتہ کو ساڑھے چار بجے کے قریب آتش گیر مواد میں آگ لگنے کے بعد زوردار دھماکوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے باعث لطیف آباد نمبر 10 ‘ قائم خانی گوٹھ‘ مہر علی ہاؤسنگ سوسائٹی‘ لطیف آباد نمبر 11 کے علاقے دھماکوں سے لرز اٹھے‘ متعدد گھروں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے‘ دھماکوں اور آگ لگنے کے باعث دو منزلہ عمارت جس میں آتش بازی کے سامان کی فیکٹری قائم تھی زمیں بوس ہوگئی اور ملبہ چاروں طرف بکھر گیا تاہم عمارت میں ذخیرہ کئے گئے پٹاخے اور دیسی ساختہ شادی بیاہ‘ شب برات میں پھوڑے جانے والے بم وقفے وقفے سے پھٹتے رہے‘ دھماکوں کے باعث علاقہ مکین گھروں سے نکل آئے اور فوری طورپر جائے حادثہ پر پہنچ کر اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کیں اور پولیس‘ ریسکیو 1122 ‘ فائر بریگیڈ اور ضلعی انتظامیہ کو اطلاع کی۔