حیدرآباد (بیورو رپورٹ) ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے حادثے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر سرکاری زمین پر قبضہ کرکے آتش بازی و پٹاخے تیار کرنے کا کارخانہ اسد نامی شخص نے قائم کیا تھا‘ تین سے چار سال سے یہ کارخانہ قائم تھا۔ انہوں نے کہا کہ غیر تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق اب تک 5 لاشیں ملبہ سے برآمد ہوئی ہیں جبکہ 7 زخمی ہوئے ہیں‘ اسپتالوں اور امدادی اداروں کی حتمی رپورٹ کے بعد جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی تفصیلات سرکاری طور پر جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ یہ کارخانہ کئی سالوں سے قائم تھا لیکن سرکاری طور پر یا علاقے کے کسی شخص نے کبھی شکایت نہیں کی تھی۔