لاہور، کراچی، پشاور، (ٹی وی رپورٹ، نیوز ایجنسیاں) برطانوی جریدے کی بشریٰ بی بی سے متعلق رپورٹ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ اکانومسٹ نے وہی لکھا جو ہم بتاتے رہے ہیں۔
اس حوالے سے وزیر مملکت برائے اوورسیز پاکستانیز عون چوہدری نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے کے آرٹیکل میں جو بھی چھپا ہے وہ بالکل درست ہے، شرمناک ہے کہ وزیراعظم سرکاری فیصلے بیوی سے پوچھ کر کرتے تھے، اس سے ملک کی عالمی سطح پر جگ ہنسائی ہوئی ہے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے نے اسٹوری چھاپی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ سرکاری فیصلوں پر اثر انداز ہوتی تھیں، بانی پی ٹی آئی فیصلے ایکسپرٹ سے نہیں بشریٰ بی بی سے پوچھ کر کرتے تھے، عثمان بزدار کو بھی ایسے ہی فیصلوں کے تحت وزارت اعلی کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔
اُنہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے جریدے کہہ رہے ہیں تمام فیصلے ایک خاتون کرواتی تھیں، بانی پی ٹی آئی کے جتنے فیصلے تھے روحانیت کا لبادہ اوڑھے اِن کی اہلیہ کرتی تھی، تمام معاشی اور سیاسی فیصلے اِن کی اہلیہ کیا کرتی تھیں۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جریدے کی بشری بی بی پر رپورٹ 100 فیصد درست اور حقائق کے مطابق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد بشری بی بی کے کارناموں کے چرچے عالمی میڈیا میں ہو رہے ہیں، رپورٹ نے جعلی پیرخانے اور روحانیت میں چھپی شیطانیت سے پردہ اٹھایا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ پنکی، گوگی، کوچ اور بزدار نے ملکر بانی پی ٹی آئی کو چار سال ڈگڈی پر نچایا، جادو ٹونے سے جعلی پیرخانے چلتے ہیں، ملک اور معیشت نہیں چلتے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ سیاسی بھی تھیں اور بانی پی ٹی آئی کو کنٹرول کرنے کا حصہ تھیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بزدار کی تقرری سے لے کر اہم ترین تقرری تک جادو ٹونے سے کام ہوتا رہا، گوگی، پنکی والا گٹھ جوڑ تھا، بزدار لگا کر فائدہ لینا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو سرکار جادو ٹونے سے چلے، اندازہ لگالیں اس نے ملک کے ساتھ اور کیا کیا کیا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کو کنٹرول کر کے ہیرے کی انگوٹھی، پلاٹ، 190 ملین پاؤنڈ میں بشری بی بی ملوث رہی ہیں، کرپشن کی غضب کہانی نے بنی گالا کو منی گالا بنایا۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے برطانوی جریدے کی بشری بی بی سے متعلق شائع کی گئی خصوصی رپورٹ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عجیب و غریب چیزیں سامنے آرہی ہیں، کافی لوگوں نے یہ کہانی سنائی اور اس کی تصدیق بھی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک غیر منتخب خاتون کے اشارے پر سب کچھ ہو رہا تھا، وہ حساس اداروں سے معلومات لے کر کہتی تھی کہ یہ میری روحانی پیشگوئی ہے۔
شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی پر بشریٰ بی بی کے اثر و رسوخ پر حیران ہوں، شرم بھی آتی ہے کہ ہر فیصلہ، ہر تقرری، کابینہ کے فیصلے تک بشری بی بی کرتی تھیں، کوئی ناپسندیدہ ہو اِن کو تو اسے اگلے دن برطرف کیا جاتا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے بشریٰ بی بی سے متعلق رپورٹ کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کیخلاف جھوٹے الزامات کا مقصد سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے، بشری بی بی کیخلاف ایک منظم مہم چلائی جا رہی ہے، انکی ساکھ کو خراب کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے آرٹیکل اسپانسرڈ ہوتے ہیں اس قسم کے ہتھکنڈوں سے بشریٰ بی بی کو توڑا نہیں جاسکتا۔