بالی ووڈ کی اداکارہ نورا فتیحی نے ڈرگ سنڈیکیٹ کی تحقیقات میں سخت ردِعمل دیتے ہوئے ان تمام خبروں کی تردید کردی اور میڈیا کو خبردار کیا ہے کہ میرا نام کلیک بیٹ کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔
ممبئی پولیس کی جانب سے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے مبینہ طور پر جڑے ڈرگ سنڈیکیٹ کی تحقیقات میں نام آنے کے دو روز بعد انسٹاگرام پر جاری اپنے سخت بیان میں ساکی ساکی کی فیم اداکارہ نے لکھا کہ میں پارٹیز میں نہیں جاتی، میں ہر وقت فلائٹس میں ہوتی ہوں، میں ورکوہولک ہوں، میری کوئی پرسنل لائف نہیں، میں ایسے لوگوں سے میل جول نہیں رکھتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں فارغ وقت صرف دوستوں کے ساتھ گزارتی ہوں یا دبئی میں چِل کرتی ہوں، میں اپنے خوابوں اور اہداف کے لیے دن رات محنت کرتی ہوں، جو پڑھتے ہیں اس پر یقین نہ کریں۔
نورا فتیحی نے ماضی کے تنازعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے میرا نام آسان ہدف ہے! مگر اس بار ایسا نہیں ہونے دوں گی، پہلے بھی آپ لوگوں نے جھوٹ سے میری ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی تھی، مگر کامیاب نہیں ہوئے، میں نے خاموشی سے سب دیکھا کہ کیسے میری شہرت کو داغدار کرنے کی کوشش کی گئی۔
آخر میں انہوں نے متنبہ کیا کہ براہِ کرم میرا نام اور میری تصاویر ان معاملات میں استعمال نہ کریں جس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں، اس بار اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
گزشتہ روز ممبئی پولیس کی اینٹی نارکوٹکس سیل نے مطلوب ڈرگ ڈان سلیم ڈولا کے نیٹ ورک پر بڑی کارروائی کی تھی، جس کے بعد کئی بالی ووڈ اداکاروں، ماڈلز، ریکارڈنگ آرٹسٹوں اور داؤد ابراہیم کے قریبی رشتہ داروں کے نام سامنے آئے۔
رپورٹس کے مطابق سلیم ڈولا مبینہ طور پر میفیڈرون (M-Cat/Meow Meow/Ice) سپلائی کرتا تھا اور ملک و بیرونِ ملک ڈرگ پارٹیاں منعقد کراتا تھا۔
دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طاہر ڈولا نے پہلے بھی عالیہ پارکر، نورا فتیحی، شردھا کپور، سدھارتھ کپور، ذیشان صدیقی، اووری (Orhan)، عباس مستان اور لوکا سمیت دیگر افراد کے ساتھ ایسی پارٹیاں منعقد کیں۔
اس تمام معاملے کے بعد ممبئی کرائم برانچ مبینہ ڈرگ سنڈیکیٹ کے مالیاتی اور آپریشنل پہلوؤں کی چھان بین کر رہی ہے، توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں تحقیقاتی ایجنسیاں ان مشہور شخصیات کو طلب کر کے ان کے بیانات ریکارڈ کریں گی، جس کے بعد مزید کارروائی کا امکان ہے۔