• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمسایہ ملک کے عوام کے بہترین مفاد کے لیے پُرعزم ہیں، بھارت

جنیوا/نئی دہلی (نیوزڈیسک /مانیٹرنگ ڈیسک ) اقوام متحدہ نےشیخ حسینہ واجدکی پھانسی کی سزاپر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ فیصلہ کریک ڈاؤن کا نشانہ بننے والے افراد کے خاندانوں کے لیے ’’ایک اہم لمحہ‘‘ ہے مگر شیخ حسینہ کو موت کی سزا نہیں سنائی جانی چاہئے تھی جبکہ انڈیا نے سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم کی حوالگی کے مطالبے پر غیرواضح مؤقف دیتے ہوئے کہاہے کہ پڑوسی ملک ہونے کے ناتے انڈیا بنگلہ دیش کے بہترین مفاد میں یہاں جمہوریت، امن، شمولیت اور استحکام کے لیے پرعزم ہے۔ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے سے متاثرہ خاندانوںکے دلوں کو کچھ تسکین ہوئی ہے۔تفصیل کے مطابق اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجدکو سزائے موت کا حکم سنائے جانے کےفیصلے کے بعداپنے رد عمل میں کہا ہے کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزا سنائے جانے کا عمل ان کے دور حکومت میں کریک ڈاؤن کا نشانہ بننے والے افراد کے خاندانوں کے لیے ’’ایک اہم لمحہ‘‘ ہے مگر شیخ حسینہ کو موت کی سزا نہیں سنائی جانی چاہئے تھی ۔عالمی ادارے کی انسانی حقوق کی کونسل کی ترجمان راوینا شمدسانی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے لیے یہ بات باعث تشویش ہے کہ شیخ حسینہ کے خلاف ان کی غیر حاضری میں چلائے جانے والے مقدمے میں ممکنہ طور پر بین الاقوامی طور پر مسلمہ طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا اور شاید ساتھ ہی آزادانہ اور منصفانہ عدالتی کارروائی کے تقاضے بھی پورے نہ ہوئے ہوں۔نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کی کنوینر ناہید اسلام نے شیخ حسینہ کی واپسی اور عدالتی فیصلے پر ایک ماہ کے اندر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔انہوںنے یہ بات پیر کو ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ان کا کہنا تھاکہ ان کی جماعت شیخ حسینہ واجد کی سزائے موت کا خیرمقدم کرتی ہے‘جولائی انقلاب کے ہزاروں شہیدوں اور ہزاروں زخمی جنگجوؤں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید