اسلام آباد(جنگ رپورٹر) سپریم کورٹ میںʼʼخواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوںʼʼ سے متعلق اکثریتی فیصلے کیخلاف دائر نظر ثانی کی درخواست میں بنچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے 12 صفحات پر مشتمل اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ، جس میں انہوں نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے اکثریتی فیصلے سے جزوی اختلاف کرتے ہوئے 41 نشستیں دوبارہ سنی اتحاد کونسل کے حق میں قرار دے دی ہیں، فاضل جج کے مطابق 41 نشستوں سے متعلق اکثریتی فیصلہ آئین اور حقائق کے مطابق نہیں تھا،جسٹس جمال مندوخیل نے اکثریتی فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے 12 صفحات پر مشتمل اپنا نظر ثانی شدہ فیصلہ جاری کرتے ہوئے 39مخصوص نشستوں سے متعلق اپنا پہلے والا موقف ہی برقرار رکھا ، تاہم 41نشستوں کے معاملہ میں اکثریتی فیصلے کو درست قرار نہیں دیا ،فاضل جج نے قراردیا کہ عدالت کے پاس یہ اختیار ہی نہیں تھا کہ وہ 41امیدواروں کو آزاد قرار دے جبکہ 41امیدواروں کا معاملہ عدالت کے سامنے زیرِ التوا ہی نہیں تھا، فاضل جج نے قراردیاکہ اکثریتی بنچ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سیاسی وابستگی تبدیل کرنے کا فیصلہ جاری کیاجبکہ عدالت کسی امیدوار کی سیاسی وابستگی تبدیل نہیں کر سکتی تھی۔